عالمی منظر نامہ یکسر تبدیل ۔۔۔ عمران خان کے ایران پہنچتے ہی ڈونلڈ ٹرمپ نے بڑا اعلان کر دیا، پورا خطہ ہل کر رہ گیا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اپریل 22, 2019 | 19:37 شام

واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق امریکی صدر باراک اوباما نے دیگر عالمی طاقتوں کے ساتھ مل کر سالہا سال کی جدوجہد کے بعد ایران کے ساتھ ایک معاہدہ کیا تھا اور اس پر عائد عالمی پابندیاں ختم کی تھیں لیکن ڈونلڈٹرمپ نے صدر بنتے ہی بیک جنبش قلم اس معاہدے کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا۔ تب سے وہ ایران پر کئی طرح کی پابندیاں عائد کر چکے ہیں اور اب ٹرمپ انتظامیہ نے ایران کی تیل کی برآمدات پر پابندیوں کو مزید سخت کرنے کا اعلان کر دیا ہے، جس سے عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں گزشتہ سال نومبر کے بعد 74ڈالر فی بی

رل کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں۔عالمی خبررساں ایجنسی رائٹرز نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایران پر ان نئی پابندیوں کا باقاعدہ اعلان پیر کے روز متوقع ہے جس میں امریکہ کی طرف سے عالمی برادری کو ممکنہ طور پر ایران سے قطع تعلق نہ کرنے پر پابندیوں کی دھمکی دے گا۔ذرائع کے مطابق امریکی انتظامیہ ممکنہ طور پر کہے گی کہ ”جو ممالک ایران سے تیل خرید رہے ہیں فوری طور پر خریداری روک دیں۔ جو ملک ان پابندیوں کی پاسداری نہیں کرے گا اس پر بھی پابندیاں عائد کر دی جائیں گی۔“رپورٹ کے مطابق اس امریکی اقدام کے بعد پاکستان سمیت دنیا بھر میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہو جائے گا۔ پیٹرومیٹرکس کے اینالسٹ اولیویئر جیکب کا کہنا تھا کہ ”ایرانی تیل کی خرید پر پابندی عائد کرنے سے تیل کی بین الاقوامی رسد میں مزید عدم استحکام آئے گا۔ پابندیوں کے اعلان سے ہی عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت میں 3.3ڈالر فی بیرل اضافہ ہو گیا ہے۔ “