ٹرمپ صحافی پر بھڑک اٹھے، مائیک چھین لیا اور وائٹ ہاﺅس میں داخلے پر پابندی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 09, 2018 | 12:08 شام

 

واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سوال پوچھنے پر چراغ پا ہوگئے اور وائٹ ہاﺅس میں صحافی کے داخلے پر پابندی لگادی۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ وائٹ ہاﺅس میں پریس کانفرنس کررہے تھے کہ سی این این کے رپورٹر جم اکوسٹا نے پناہ گزینوں سے متعلق سوال کیا جس پر ٹرمپ نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ پناہ گزین امریکا میں غیر قانونی طور پر داخل نہ ہوں بلکہ قانونی طور پر آئیں۔جم اکوسٹا نے ٹرمپ کو توجہ دلائی کہ انہوں نے وسطی امریکا سے جنوبی امریکی سرحد کی جانب آنے والے پناہ گزینوں کے قافلے کو ام

ریکا پر حملہ قرار دیا تھا۔ جم اکوسٹا نے کہا کہ یہ کوئی حملہ نہیں بلکہ مہاجرین کا قافلہ تھا جس پر ٹرمپ نے کہا کہ وہ اسے امریکا پر دھاوا ہی سمجھتے ہیں۔ جم اکوسٹا نے اس حوالے سے دوبارہ اعتراض کرنا چاہا تو ٹرمپ نے انہیں ٹوکتے ہوئے کہا کہ بہتر ہے کہ تم مجھے ملک چلانے دو اور خود سی این این چلاو¿۔صحافی نے دوبارہ کوئی سوال کرنا چاہا تو امریکی صدر کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا اور اشارہ کیا جس پر وائٹ ہاﺅس کی خاتون رضاکار نے آگے بڑھ کر اکوسٹا سے مائیک چھیننا چاہا تو اکوسٹا نے مائیک کو مضبوطی سے پکڑ لیا اور نہیں دیا۔ پھر اکوسٹا نے امریکی انتخابات میں روسی مداخلت پر سوال پوچھا تو ٹرمپ بولے یہ صرف افواہ ہے اور کچھ نہیں، بس کافی ہے، مائیک رکھ دو۔ٹرمپ نے کہا کہ سی این این کو شرم سے ڈوب مرنا چاہیے کہ تم جیسے لوگ اس میں کام کررہے ہیں، تم ایک گھٹیا اور بدتمیز شخص ہو۔ بعدازاں ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے جم اکوسٹا کا وائٹ ہاﺅس میں داخلے کا اجازت نامہ منسوخ کردیا گیا جس میں کہا گیا کہ صحافی نے نوجوان خاتون سے دست درازی کی۔