وہ وقت جب علامہ اقبال سے انکے والد نے نہایت قیمتی چیز مانگ لی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع مارچ 10, 2018 | 07:45 صبح

لاہور(مہر ماہ رپورٹ): علامہ اقبال ؒ شاعر مشرق بننے سے اپنے والد سے کئے عہد کی تکمیل میں مصروف رہے،یہ بڑا ارفع کام تھا جو ان کے والد نے انکے سپرد کیا تھا ۔علامہ اقبال ؒ کا یہ واقعہ کئی کتابوں میں موجود ہے جو انہوں نے خود سنایا تھا ۔ان کا کہنا تھا کہ ایک دن والد مرحوم نے مجھ سے کہا ’’میں نے تمہارے پڑھانے لکھانے میں جو محنت صرف کی ہے ،میں تم سے اس کا معاوضہ چاہتا ہوں‘‘
میں نے بڑے شوق سے پوچھا ’’وہ کیا ہے؟ ‘‘
والد مرحوم نے کہا’&rs

quo; کسی موقع پر بتاؤں گا‘‘ چنانچہ انہوں نے ایک دفعہ کہا’’ بیٹا! میری محنت کا معاوضہ یہ ہے کہ تم اسلام کی خدمت کرنا‘‘ بات ختم ہوگئی۔ اس کے بعد میں نے امتحان وغیرہ دے کر کامیاب ہوکر لاہو رمیں کام شروع کیا۔ ساتھ ہی میری شاعری کا چرچا پھیلا، نوجوانوں نے اس کو اسلام کا ترانہ بنایا۔ پھر دوسری نظمیں لکھیں اور لوگوں نے ان کو ذوق و شوق سے پڑھا اور سنا اور سامعین میں ولولہ پیدا ہونے لگا۔ تو ان ہی دنوں میرے والد مرض الموت میں بیمار ہوئے۔ میں ان کو دیکھنے لاہور سے آیا کرتا تھا۔ ایک دن میں نے ان سے پوچھا’’ والد بزرگوار! آپ سے جو میں نے اسلام کی خدمت کا عہد کیا تھا وہ پورا کیا یا نہیں؟‘‘ باپ نے بستر مرگ پر شہادت دی’’ جان من! تم نے میری محنت کا قیمتی ترین معاوضہ ادا کردیا‘‘