بریکنگ نیوز: حالات خراب ، طالبان نے ملک کی اہم ترین شخصیت پر قاتلانہ حملہ کر دیا ۔۔۔ پوری دنیا میں ہلچل مچ گئی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع مارچ 30, 2019 | 19:24 شام

کابل (مانیٹرنگ ڈیسک) افغانستان کے نائب صدر جنرل عبدالرشید دوستم پر طالبان کی جانب سے قاتلانہ حملہ کیا گیا ہے جس میں وہ محفوظ رہے، افغان میڈیا کے مطابق عبدالرشید دوستم کے قریبی ساتھی کنیشکا ترکستانی نے تصدیق کی ہے کہ افغانستان کے نائب صدر پر طالبان کی جانب سے قاتلانہ حملہ کیا گیا ہے۔ حملہ ہفتے کی شام کو اس وقت کیا گیا جب عبدالرشید دوستم ایک قافلے کی صورت میں بلخ سے جوزجان جارہے تھے۔طالبان کے حملے میں عبدالرشید دوستم محفوظ رہے ، طلوع نیوز نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ اس حملے میں افغان

نائب صدر کا ایک باڈی گارڈ ہلاک اور 2 زخمی ہوگئے، جس وقت حملہ ہوا اس وقت عبدالرشید دوستم افغان چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ کی انتخابی مہم کے سلسلے میں شبرغان ہائی وے کے ذریعے بلخ سے واپس آرہے تھے۔ انہوں نے وہاں ایک جلسے سے خطاب میں کہا کہ اگر انہیں اختیارات دے دیے جائیں تو وہ صرف 6 ماہ میں شمالی افغانستان سے طالبان کا خاتمہ کردیں گ، دوسری جانب خبر یہ بھی ہے کہ جولان کی پہاڑیوں سے متعلق کالم پیش کرنے سے قبل یہ بات انتہائی ضروری ہے کہ اس کا صحیح تلفظ بھی پیش کیا جائے کیونکہ غلط العام میں اب اس کو گولان کی پہاڑیاں کہا جاتا ہے جس کی اصل وجہ انگریزی اور اردو تلفظ کا غلط ملط ہو جانا ہے۔جولان کی پہاڑیوں کی بات کریں تو یہ علاقہ شام کی سرزمین کا حصہ ہے جس پر غاصب اسرائیل نے عرب اسرائیل جنگ کے دوران سنہ1967ء میں قبضہ کر لیا تھا، یاد رہے اس جنگ میں مصر کو بھی وادی سینا کا بڑا علاقہ ہاتھ سے کھونا پڑا تھا جبکہ اس جنگ میں اسرائیلی غاصب دشمن لبنان کے جنوبی علاقوں میں بھی فوج داخل کرنے میں کامیاب ہو ا تھا جو پھر قبضہ سنہ2000ء تک جاری رہا اور پھر لبنان کی مزاحمتی تحریکوں نے اسرائیل کو وہاں سے نکال باہر کیا۔البتہ آج بھی ان علاقوں میں سے شعبا فارمز نامی جنوبی لبنان کا علاقہ صہیونیوں کے تسلط میں ہے، جولان کی پہاڑیوں پر اسرائیلی قبضہ کو واپس لینے کے لئے شام نے دوسری عرب اسرائیل جنگ جو سنہ1973ء میں لڑی گئی تھی اس میں کچھ حصہ آزاد کروا لیا تھا لیکن آج بھی اسرائیل جولان کے ایک بڑے حصہ پر قابض ہے، گذشتہ دنوں امریکی صدر نے ایک مرتبہ پھر ہمیشہ کی طرح سے احمقانہ فیصلوں کو صادر کرنے کی روایت قائم رکھتے ہوئے اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ جولان کی پہاڑیوں کے معاملے پر اسرائیل کی خود مختاری کو تسلیم کیاجائے گا۔اس ٹوئٹ کے بعد انہوں نے ایک دستاویز پر دستخط کرتے ہوئے احکامات صادرکر دئیے ہیں کہ جولان کے علاقے پر صہیونی تسلط نہیں بلکہ یہ علاقہ اسرائیل کا ہی ہے اور اب یہ خبر آئی ہے کہ افغانستان کے نائب صدر جنرل عبدالرشید دوستم پر طالبان کی جانب سے قاتلانہ حملہ کیا گیا ہے جس میں وہ محفوظ رہے، افغان میڈیا کے مطابق عبدالرشید دوستم کے قریبی ساتھی کنیشکا ترکستانی نے تصدیق کی ہے ۔