بریکنگ نیوز: دہشتگرد امریکہ بھی پہنچ گئے ، کیلیفورنیا کے چرچ میں بڑی دہشت گردی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اپریل 28, 2019 | 18:46 شام

سان ڈیاگو(مانیٹرنگ ڈیسک ) امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر پووے کی ایک یہودی عبادت گاہ پر فائرنگ سے ایک خاتون ہلاک جبکہ راہب سمیت 3 افراد زخمی ہو گئے ہیںواقعہ کے بعد 19 سالہ ایک شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے. اطلاعات کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا جب سائناگاگ میں پاس اور کی تقریب جاری تھی. امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حملہ نفرت پر مبنی جرم دکھائی دیتا ہے‘واضح رہے کہ یہ واقعہ امریکی شہر پٹسبرگ کے سائناگاگ پر حملے کے چھ ماہ بعد پیش آیا ہے جس میں 11 افراد

ہلاک ہو گئے تھے.اس واقعے کو حالیہ امریکی تاریخ کا بدترین یہود دشمن حملہ سمجا جاتا ہے‘سین ڈیئگو کاﺅنٹی پولیسسٹیشن کے اعلیٰ افسر بل گورے نے بتایا ہے کہ فائرنگ کا یہ واقعہ پووے کے سائناگاگ پر صبح 11.30 بجے پیش آیا. ان کے مطابق فائرنگ کے نتیجے میں چار افراد زخمی ہوئے جنہیںہسپتال منتقل کیا گیا‘ ایک زخمی جانبر نہیں ہو سکا تاہم باقی زخمیوں کی حالت بہتر ہے۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ مشتبہ شخص کی سوشل میڈیا سرگرمیوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے جبکہ آن لائن شائع کیے گئے ایک خط کی جانچ پڑتال بھی کی جا رہی ہے.سین ڈیئگو کاﺅنٹی کی پولیس کے مطابق ایک آف ڈیوٹی پٹرولنگ آفیسر نے مشتبہ شخص پر فائرنگ کی تاہم وہ گاڑی میں جائے وقوعہ سے فرار ہو گیا۔سین ڈیئگو کاﺅنٹی کے پولیس سربراہ ڈیوڈ نسلیٹ کے مطابق مشتبہ شخص کو بعد میں ایک اور پولیس اہلکار نے گرفتار کر لیا. ڈیوڈ نسلیٹ نے بتایا ’اس نے واضح طور پر مشتبہ شخص کی گاڑی کو دیکھا، اس نے اپنے ہاتھ اوپر کیے ہوئے گاڑی سے باہر چھلانگ لگائی اور فوری طور پر اسے حراست میں لے لیا گیا.جب پولیس آفیسر 19 سالہ شخص کو حراست میں لے رہا تھا تو اس نے واضح طور مشتبہ گاڑی کی اگلی نشست پر ایک رائفل دیکھی. امریکی نائب صدر مائیک پینس نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ’شیطانی اور بزدلانہ‘ قرار دیا ہے جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاﺅس کے باہر گفتگو کرتے ہوئے متاثرہ افراد کے لیے گہری ہمدردی کا اظہار کیا .