نیوزی لینڈ کی مساجد پر سفاکانہ دہشتگردی کرنے والے حملہ آور ’’ برینٹن ٹارنٹ ‘‘ کا پاکستان آنے کا انکشاف، یہاں کس کام سے آیا تھا ؟ ایسا انکشاف جس نے پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع مارچ 15, 2019 | 19:16 شام

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک ) نیوزی لینڈ کی مسجد میں متعدد مسلمانوں کو شہید کرنے والا دہشتگرد پاکستان کا دورہ بھی کرچکا ہے، سوشل میڈیا پرحملہ آور سے متعلق ایک پوسٹ بھی وائرل ہے، حملہ اکتوبر2018ء میں سیاحت کی غرض سےگلگت بلتستان کے ہوٹل میں قیام کرچکا۔  نیوزی لینڈ کی مسجد میں فائرنگ کرکے متعدد مسلمان نمازیوں کو شہید کرنے والا حملہ پاکستان کا بھی چند دن قیام کر چکا ہے۔حملہ آور نے پچھلے سال شمالی علاقہ جات میں واقع ڈسٹرکٹ نگرکے ایک ریسٹ ہاؤس میں قیام کیا۔ جس کی تصاویر بھی سامنے آئی ہیں۔سوشل می

ڈیا کی سائٹ فیس بک پر ’’اسرار اوشو تھان‘‘ کے نام سے بنی آئی ڈی میں مبینہ دہشتگرد کی تصاویر بھی موجود ہیں۔

ایک رپورٹ کے مطابق دسٹرکٹ نگر کے ہوٹل کے مالک اسرار احمد کا کہنا ہے کہ برنٹن ٹارنٹ نامی ایک سیاح 23 اکتوبر سال 2018ء میں پاکستان میں آیا تھا۔ اس سیاح نے ہوٹل میں دو روز قیام کیا۔ انہوں نے کہا کہ غیرملکی سیاحوں کا تفصیلی انٹرویو نہیں کیا جاتا البتہ پاسپورٹ نمبر اور دیگر تفصیلات رجسٹرڈ کی جاتی ہیں۔ برنٹن ٹارنٹ نے درخواست کی کہ وہ مختلف بلاگزپاکستان کی سیاحت اور اآپ کے ہوٹل کے بارے میں پڑھ کرسیر کو نکلا ہے۔تاہم وہ اس سفر میں تنہا تھا کسی گروپ کا حصہ نہیں تھا۔ اسرار احمد ایک آسٹریلوی سیاح کی فوٹوگرافی کی تصاویر بھی پوسٹ کی ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ حملہ آور برنٹن نے حکومت سے سیاحوں کیلئے ویزہ پراسس آسان بنانے کی درخواست بھی کی تھی۔تاہم واضح رہے کہ ابھی تحقیقات کا عمل جاری ہے کہ آسٹریلوی حملہ آور برینٹن ہی وہ شخص تھا جو پاکستان میں سیاحت کی غرض سے دورہ کرچکا ہے۔ لیکن سوشل میڈیا پر وائرل تصاویر میں اسی حملہ آور کی نشاندہی کی جا رہی ہےاور آسٹریلوی اور برطانوی اخبارات نے بھی اسکی تصدیق کر دی ہے۔