جب حضرت علیؓ کو جھوٹا کہنے والے گستاخ نے کہا کہ میرے لئے بددعا کریں تو آپؓ نے اسے ایسی بددعا دی کہ ۔۔۔

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع مارچ 24, 2018 | 08:07 صبح

لاہور(مہرماہ رپورٹ): شان صحابہ میں گستاخی کرنے والا اللہ کے عذاب کو دعوت دیتا ہے ۔اس میں کوئی شک نہیں کہ جس نے بھی اللہ کے محبوبین کو تنگ کیا اور کوئی تہمت دھری ،اس پر اللہ کا قہر نازل ہوا کیونکہ اللہ کی برگزیدہ ہستیاں اپنی زباں سے جو بھی لفظ نکال دیں وہ پورا ہوکر رہتا ہے ۔

حضرت شاہ ولی اللہ ؒ کی کتاب ’’ازالۃ الخفاء ‘‘میں جہاں مناقب وفضائل خلفا کا ذکر موجود ہے وہاں خلفا اسلام کی کرامات کو بھی بیان کیا گیا ہے ۔اس میں لکھا ہے کہ ایک بار ایک گستاخ نے داماد رسول

ﷺ حضرت علی کرم اللہ وجہہ کی شان میں گستاخی کی تووہ بری طر ح عذاب سے دوچار ہوا۔ علی بن زاذان کا بیان ہے کہ امیر المؤمنین حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ایک مرتبہ کوئی بات ارشاد فرمائی تو ایک بد نصیب نے نہایت ہی بیباکی کے ساتھ یہ کہہ دیا ’’ اے امیرالمؤمنین رضی اللہ تعالیٰ عنہ آپ جھوٹے ہیں‘‘
آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا’’ اے شخص ! اگر میں سچاہوں تو ضرور تو قہر الٰہی میں گرفتارہوجائے گا‘‘
اس گستاخ نے کہہ دیا ’’آپ میرے لیے بد دعا کردیجئے، مجھے اس کی پرواہ نہیں ہے‘‘
ا س کے منہ سے ان الفاظ کا نکلنا تھا کہ بالکل ہی اچانک وہ شخص دونوں آنکھوں سے اندھا ہوگیا اور ادھر ادھر ہاتھ پاؤں مارنے لگا۔حضرت شاہ ولی اللہؒ لکھتے ہیں کہ اللہ کے مقربین کی گستاخی کرنے والے پر زمین تنگ ہوجاتی ہے ۔