رمضان کی آمد آمد : ترک صدر طیب اردگان سب پر بازی لے گئے۔۔۔ وہ کام کر دکھایا کہ پوری اُمت مسلمہ عش عش کر اٹھی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع مئی 05, 2019 | 18:06 شام

استبنول (مانیٹرنگ ڈیسک) ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے ترکی کی سب سے بڑی مسجد کا افتتاح کر دیا۔ مسجد پر کام کا آغاز 2013ءکے دوران کیا گیا تھا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مسجد میں 63 ہزار افراد کے ایک ساتھ نماز پڑھنے کی گنجائش ہے۔ اس سے قبل ترکی کی سب سے بڑی مسجد میں 28 ہزار 500 افراد نماز پڑھ سکتے تھے جو مسجد 1998 میں تعمیر کی گئی تھی۔مسجد کے افتتاح کے بعد صدر رجب طیب اردگان نے دنیا بھر میں ہونے والی دہشتگردی کی مذمت کی اور کہا کہ مذہب کے نام پر لوگوں کو قتل کرنا جہاد نہیں دہشتگردی ہے۔

ترک صدر رجب طیب اردگان کا کہنا تھا کہ مسجدوں اور چرچز پر حملہ کرنے والے چھوٹے سوچ رکھتے ہیں۔ انہیں صرف دہشتگرد کہوں گا۔ دوسری جانب ترک شہر استنبول میں ملکی صدر رجب طیب اردوگان نے ترکی کی سب سے بڑی مسجد کا افتتاح کردیا۔ تفصیلات کے مطابق ترکی کے شہر استنبول میں قائم ’جمیلیہ‘ نامی مسجد بیک وقت چوہتر ہزار نمازیوں کو اپنے دامن میں سمیٹ سکتی ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سلجوق اور عثمانیہ طرز تعمیر کی شاہکار مسجد جمیلیہ کے فلک بوس مینار باز نطینیوں کے خلاف ترکوں کی شاندار فتح کی یاد دلاتے ہیں تو اسکے چھوٹے بڑے گنبد نفیس خطاطی کا نمونہ ہیں۔ عثمانیہ طرزتعمیر کی خوبصورتی اور ہاتھ سے بُنے دبیز قالینوں سے آراستہ مسجد کے افتتاح پر بوسنیا ہرزے گووینا، سینیگال اور گنی کے باشندوں نے بھی مسجد میں پہلی بار ہونے والی نماز جمعہ ادا کی۔ اس موقع پر ترک صدر نے مساجد اور گرجوں پر حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عبادت گاہوں پر حملے کرنے والے یکساں سیاہ ذہنیت کے حامل ہوتے اور قابل مذمت ہیں۔ مذکورہ مسجد کی تعمیر کا آغاز 2013 میں کیا گیا تھا جس کی تکمیل رواں سال مکمل ہونے کے بعد آج ترک صدر نے دیگر حکومتی عہدیداروں کے ساتھ مل کر افتتاح کیا۔ اس سے قبل ترک صوبے ادانا میں 1998 قائم کردہ مسجد کو سب سے بڑی مسجد تصور کی جاتی تھی جہاں بہ یک وقت 28 ہزار پانچ سو کے قریب نمازی نماز ادا کرسکتے ہیں۔ سلطنت عثمانیہ کی عکاسی کرتی کملیکا مسجد میں خواتین کے لیے علیحدہ جگہ بنائی گئی ہے جہاں تقریباً چھ سو خواتین بیک وقت نماز پڑھ سکتی ہیں جبکہ بچوں کےلیے کھیل کا میدان بھی بنایا گیا ہے۔