اسرائیلی فوج کی غزہ میں بمباری، 2 حاملہ خواتین سمیت ڈیڑھ سالہ بچی شہید

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اگست 10, 2018 | 07:28 صبح

غزہ / مقبوضہ بیت القدس / عمان / بگوٹا(مانیٹرنگ ڈیسک): غزہ پر اسرائیلی فوج کی بمباری کے نتیجے میں3 فلسطینی شہید اور 8 زخمی ہوگئے جب کہ فضائی حملے کے بعد ریسکیو اہلکاروں نے زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جہاں انھیں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔محکمہ صحت غزہ کے مطابق حملے میں شہید ہونے والوں میں 2 حاملہ خواتین اور ایک 18 ماہ کی بچی شامل ہے، دوسری جانب اسرائیلی فوج نے الزام لگایا ہے کہ حملے میں مارے جانے والے افراد اسرائیل پر راکٹ حملے میں ملوث تھے اور ان کا تعلق فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس سے ہ

ے، اسرائیل نے حماس کو مزید اشتعال انگیزی کے خلاف خبردار کیا ہے۔اسرائیلی فوج کے ایک اعلیٰ افسر کے مطابق موجودہ حالات و واقعات کے تناظر میں رونما ہونے والی نمایاں تبدیلیوں کو دیکھتے ہوئے حماس کو اگلے چند گھنٹوں میں سمجھ آ جائے گا کہ اس کی سمت غلط ہے، اسرائیلی فوج کا یہ بیان غزہ پٹی سے جنوبی اسرائیل پر داغے جانے والے 70 میزائلوں کے جواب میں سامنے آیا ہے، اسرائیل اور حماس کے درمیان تازہ جھڑپوں نے ایک مرتبہ پھر ایک نئی جنگ کے خدشات پیدا کر دیے ہیں۔

اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق انھوں نے حماس کے تقریباً 150 فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے اور ایسا حماس کی طرف سے اسرائیل میں 180 سے زائد راکٹ فائر کرنے کی وجہ سے کیا گیا ہے۔اطلاعات کے مطابق غزہ کے تمام جنگجو گروپوں نے گزشتہ روز اسرائیل کے خلاف تمام راکٹ حملے بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے، فلسطین کے مقبوضہ شہر الرینہ سے تعلق رکھنے والی فلسطینی شاعرہ اور دانشور دارین طاطور کو 5 ماہ قید کی سزا سنانے کے بعد شمالی فلسطین کی الجلمہ جیل منتقل کردیا گیا۔اردن کے فرمانروا شاہ عبداللہ دوم نے خبردار کیا ہے کہ جب تک فلسطین کا مسئلہ منصفانہ طریقے سے حل نہیں کیا جاتا اس وقت تک خطے میں پائیدار امن کا قیام ناممکن ہے، ادھر جنوبی امریکا کے ملک کولمبیا نے فلسطین کو آزاد و خودمختار ریاست تسلیم کر لیا، فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کرنے والے ممالک کی تعداد 138ہو گئی ہے۔