ترکی نے پاکستان کا دوست ہونے کا حق ادا کردیا ، ایسا اعلان کردیا کہ پوری دنیا ہکا بکا رہ گئی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع فروری 27, 2019 | 17:14 شام

انقرہ (مانیٹرنگ ڈیسک) ترک وزیر خارجہ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے۔ ترک وزیر خارجہ میولو ت چاوش اولو نے ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر پاک بھارت کشیدگی کی بنیادی وجہ ہے۔ مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی قراردادوں اور عالمی قوانین کے مطابق فوری حل نکالا جائے ، ترکی اس عمل میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔ ترک وزیر خارجہ نے پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے مزید کہا کہ پاکستان ا

ور بھارت کی کشیدگی سے افغانستان میں مفاہمتی عمل بھی متاثر ہو گا،پاک بھارت کشیدگی خطے کے دوسرے ملکوں کو بھی متاثر کرسکتی ہے۔ خیال رہے کہ اس سے قبل پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ترک ہم منصب سے ٹیلیفیونک رابطہ بھی کیا تھا جس میں پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں ترکی کی جانب سے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی تھی۔ جبکہ دوسری جانب پلوامہ حملے کے بعد سے مودی سرکار اور بھارتی میڈ یا نے اپنی عوام کے جذبات بھڑکائے اور بھارت کی اکثریت عوام پاکستان کے خلاف جنگ کرنے کا مطالبہ کرنے لگی جس کے بعد گزشتہ روز بھارتی طیاروں نے پاکستان کی سرحدی حدود کی خلاف ورزی کی تھی ، آج پاکستان نے بھرپور جواب دیا جس کے بعد بھارت میں طبقے کی جانب سے جنگ نہ کرنے کی آوازیں آنا شروع ہوگئی ہیں۔ بھارت میں اس وقت ٹوئٹر پر

”say no to war“

کا ہیش ٹیگ ٹاپ ٹرینڈ بن چکا ہے جس میں ٹوئٹر صارفین بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور میڈیا کو شدید تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں۔صارفین کی جانب سے مطالبہ کیا جارہا ہے کہ جنگ مسائل کا حل نہیں اس لیے مذاکرات کیے جائیں۔بھارتی صحافی سیمی پاشا نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ ‘ایک قدم پیچھے ہٹیں اور ایک سیکنڈ کے لیے سوچیں، کیا ہم واقعی جنگ چاہتے ہیں؟’