دبئی : سانحہ کرائسٹ چرچ کا جشن منانے والے بدبخت نوجوان کے ساتھ کیا سلوک کیا گیا ۔۔۔ ؟ یہ خبرتمام مسلمانوں کو یکجا کر ڈالے گی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع مارچ 21, 2019 | 18:22 شام

دبئی(مانیٹرنگ ڈیسک) متحدہ عرب امارات کی کمپنی نے سانحہ کرائسٹ چرچ کا جشن منانے والے نوجوان کو ملازمت سے برطرف کرتے ہوئے ڈی پورٹ کردیا، این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے سانحہ کرائسٹ چرچ میں 50 مسلمانوں کی شہادت پر جشن منانے والے نوجوان کو اماراتی کمپنی نے نوکری سے برطرف کرتے ہوئے ڈی پورٹ کردیا، سیکیورٹی کمپنی ٹرانس گارڈ کی جانب سے نوجوان اور ملک کا نام ظاہر نہیں کیا گیا ہے، نوجوان نے سوشل میڈیا ویب سائٹ فیس بک پر سانحہ کرائسٹ چرچ میں مسلمانوں کی شہادت پر خوشی کا اظہار کیا تھا، کمپنی

کے منیجنگ ڈائریکٹر گریک وارڈ کا کہنا ہے کہ ہمارے یہاں سوشل میڈیا پر کسی بھی قسم کے مذہب مخالف پروپیگنڈے پر زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل کیا جاتا ہے، اس طرح کے عمل پر کوئی بھی ہو نوکری سے برطرف اور ڈی پورٹ کیا جائے گا، سیکیورٹی کمپنی نے تصدیق کی کہ متحدہ عرب امارات حکومت کی جانب سے اس شخص کو ڈی پورٹ کیا گیا ہے، واضح رہے کہ دنیا بھر سے کرائسٹ چرچ میں مسلمانوں کی شہادت پر تعزیت کا اظہار کیا جارہا ہے، نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے بھی جمعے کے روز آذان کو تمام ٹی وی چینل پر براہ راست نشر کرنے کا اعلان کیا ہے، چند روز قبل آسٹریلوی دہشت گرد کی جانب سے نیوزی لینڈ کی دو مساجد پر اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں 50 نمازی شہید ہوگئے تھے جن میں 9 پاکستانی شامل تھے جبکہ ایک پاکستانی شہری کی حالت تشویشناک ہے، یاد رہے کہ آج دو پاکستانی شہریوں کی نماز جنازہ ادا کردی گئی ہے اور ان کو نیوزی لینڈ کے قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا ہے، خیال رہے کہ دہشت گرد کو نیوزی لینڈ کی پولیس نے دو مسجد میں فائرنگ کرنے کے بعد تیسرے ہدف کی جانب بڑھنے کی کوشش کرنے پر گرفتار کیا تھا۔