لاجواب مظاہر

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع فروری 16, 2022 | 07:08 صبح

عاصم مرزا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ہمارے ابو اخبار میں نوکری کیا کرتے تھے تو ایک دن ہمارے ہمسایہ صاحب تشریف لائے اور ان کی منتیں کرنے لگے کہ اخبار میں تین سطری اشتہار چھپوا دیں کہ میرے بیٹے نے مرتد ہوکر قادیانیت اختیار کرلی ہے اور اس وجہ سے میں نے اپنے فرزند کو اپنی جائداد اور تمام معاملات سے عاق کردیا ہے، اب میرا اس سے کوئی تعلق نہی اور اس سے کسی بھی قسم کا لین دین رکھنے والا خود ذمہ دار ہوگا - خیر، ابو نے ہمسائیگی کا فرض نبھاتے ہوئے اور کچھ دینی جذبے کے تحت اش
تہار چھپوا دیا اور اس اشتہار کی بنیاد پر ان حضرت نے بیٹے کا اسائلم کیس بنایا اور فرزند نامعقول و نامردود کو جرمنی بھجوادیا اور پھر ساری عمر اس کی کمائی سے مستفید ہوتے رہے اور اپنے باقی دو بچے بھی وہیں سیٹ کرا لیے - جب کہ وہ محترم عقیدتا'' قادیانی بھی نہی تھے اور تین منزلہ مکان کی چھت پر کھڑے ہو کر بڑے خشوع و خضوع سے نماز پڑھتے تھے تاکہ سب محلے دار آخرت میں گواہی دے سکیں اور مزید یہ کہ عمرفانی کے آخری ایام میں داڑھی بڑھا کر حاجی صاحب بھی بن گئے -