امریکہ: غیرمسلم طالبعلموں نے اپنے مسلم ساتھیوں کی حفاظت کا معاملہ اپنے ہاتھ میں لےلیا۔

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 19, 2016 | 20:37 شام

نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک): امریکی ریاست انڈیانا کی مشی گن یونیورسٹی میں ہزاروں غیرمسلم طالبعلموں نے اپنے مسلم ساتھیوں کی حفاظت کا معاملہ اپنے ہاتھ میں لےلیا۔تفصیلات کے مطابق مشی گن یونیورسٹی میں جب ایک مسلم طالبہ کو اس کے عقائد کی بنیاد پر خوفزدہ کیاگیاتواس کے بعد سینکڑوں طالبعلم اپنے مسلم ساتھیوں کی حفاظت کے لیے اس جگہ جمع ہوئے جہاں وہ عشاء کی نماز اداکررہےتھے۔یونیورسٹی کی مسلم اسٹوڈنٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے نمازعشاء اداکرنے کا مقصد یہ بتاناتھا کہ انہیں مسلمان ہونے پر فخر ہے۔اس موقع پر نماز کی ادائیگی میں مصروف افراد کی حفاظت کے لیے سینکڑوں غیر مسلم طالبعلموں نے حفاظتی دیوار بنالی۔مسلم ایسوسی ایشن کے صدر فرحان علی کا کہنا تھا کچھ مسلم طالبعلموں کو ڈر تھا کہ نماز کے دوران حملہ ہوسکتا ہے جس پر ہم نے مدد کے لیے اپیل کرنے کا فیصلہ کیا اور ہمارے غیر مسلم دوستوں نے تحفظ کے لیے ہمارے گرد ایک حصار بنایا۔

فرحان اختر کا کہناتھا کہ انہیں اتنی بڑی تعداد میں طالبعلموں کے آنے کی توقع نہیں تھی اور انہوں نے کہا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے ایسے افراد کی تعداد میں کمی نہیں جو ہمارے ساتھ کھڑے ہیں۔واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی کامیابی کے بعد سے مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے خلاف نفرت انگیز واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔