نیوزی لینڈ میں زلزلہ اور سونامی کی لہریں

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 13, 2016 | 16:26 شام

نیوزی لینڈ میں 7.8 شدت کے زلزلے کے بعد سونامی کی لہریں جنوبی جزیرے کے ساتھ ٹکرائی ہیں جس کے نتیجے میں ساحل کے قریب رہنے والے افراد کو کسی اونچے اور محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کا کہا گیا ہے۔

امریکی جیولاجیکل سروے کے مطابق 7.8 شدت کا یہ زلزلہ اتوار کو رات گئے کرائسٹ چرچ سے 95 کلو میٹر دور آیا۔

دو گھنٹہ بعد شمال مشرقی ساحل پر سونامی بھی آیا جس کے بعد رہائشیوں کو اونچے اور محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کے لیے کہا گیا ہے۔

ویدر واچ نامی ویب سائٹ کے مطابق ویلنگٹن اور دیگر علاقوں

میں بھی نچلے درجے کی لہریں آنے کا امکان ہے۔

تاہم شہری دفاع کی وزارت کا کہنا ہے کہ سونامی کے نتیجے میں اٹھنے والی لہریں پانچ میٹر تک بلند ہو سکتی ہیں اور امکان ہے کہ یہ لہریں مالبرو اور کرائسٹ چرچ کے جنوب میں ساحل سے ٹکرا سکتیں ہیں۔

ایک وزیر نے ٹویٹ کی کہ ’ہو سکتا ہے کہ سونامی کی پہلی لہر زیادہ بڑی نہ ہوا، لیکن یہ سلسلہ کئی گھنٹوں تک جاری رہ سکتا ہے۔

 

 

 زلزلے کے بعد مسلسل آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث ہزاروں افراد اپنے گھروں کو چھوڑ کر چلے گئے ہیں

ریڈیو نیوزی لینڈ کے مطابق زلزلے کے بعد مسلسل آفٹر شاکس کے باعث ہزاروں کی تعداد میں افراد اپنے گھروں کو چھوڑ کر پہلے چلے گئے ہیں۔

شیویئٹ میں آگے بجھانے والے عملے کے ایک رکن کرس ہل نے بتایا ہے کہ بہت سے اہلکار رہائشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لیے گھر گھر گئے ’تو دیکھا سب ٹھیک تھے‘۔

انھوں نے ریڈیو نیوزی لینڈ کو بتایا کہ ’گھروں میں ملبہ تو ہے لیکن اس موقع پر ایسا لگ رہا ہے کہ کچھ بہت برا نہیں ہوا۔‘

کرائسٹ چرچ 2011 میں آنے والے زلزلے کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات سے اب تک نکلنے کی کوشش میں ہے۔ 2011 میں آنے والے زلزے میں 185 افراد ہلاک ہوئے تھے اور شہر کا مرکز تباہ ہوگیا تھا۔

 آفٹر شاکس کے باعث کئی افراد کھلے آسمان تلے رات گزار رہے ہیں

ہیرلڈ اخبار کا کہنا ہے کہ زلزلے کے جھٹکے ویلنگٹن شہر تک محسوس کیے گئے جہاں سائرن کی آوازیں سنتے ہی لوگ عمارتوں سے باہر آگئے جن میں سے اکثر رو رہے تھے۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق زلزلے کے مرکز سے قریب شیوئٹ کے علاقے میں چند مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔

امریکی جیولاجیکل سروے کی رپورٹ سے ہٹ کر نیوزی لینڈ کے جیو نیٹ کے مطابق آنے والے زلزلے کی شدت 6.6 تھی۔

کرائسٹ چرچ کے ایک رہائشی نے بتایا کہ زلزلے کے جھٹکے ’کافی‘ عرصے تک رہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے خاتون رہائشی نے بتایا کہ ’ہم سو رہے تھے اور گھر کے ہلنے سے جاگ گئے، زلزلے تیز ہوتا جا رہا تھا اور ایسا محسوس ہو رہا تھا کہ مزید تیز ہو جائے گا۔‘

ٹوئٹر ہیلے کلوگن نے لکھا کہ ’میں نے نیوزی لینڈ میں 23 سالوں کے دوران ایسا شدید اور خوفناک زلزلہ نہیں دیکھا۔‘