صدر بننے کے بعد پہلی عورت پر پہلی عنایت : نکی کو بہت بڑا تحفہ دے ڈالا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 26, 2017 | 06:11 صبح

واشنگٹن (ویب ڈیسک) نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ میں نئی سفیر کا عہدہ جنوبی کیرولائنا کی خاتون گورنر نِکّی ہیلی کو دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ امریکی سینیٹ نے ایک سکھ خاندان کی چشم و چراغ اس خاتون کے نام کی توثیق کر دی ہے۔

 

اگرچہ نِکّی ہیلی، جن کا پورا نام نمرتا نِکّی ہیلی ہے، خارجہ پالیسی کا کوئی زیادہ تجربہ نہیں رکھتیں، اس کے باوجود سینیٹ کے ارکان نے بھاری اکثریت کے ساتھ اُن کے حق میں ووٹ دیے۔ چھیانوے ارکان نے اُن کے حق میں و

وٹ دیے، صرف چار ووٹ اُن کی مخالفت میں آئے۔

ریاست ٹینیسی سے تعلق رکھنے والے ری پبلکن سینیٹر بوب کارکر نے، جو سینیٹ کی خارجہ امور کی کمیٹی کے چیئرمین ہیں، ہیلی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اُنہوں نے اپنی کارکردگی سے ثابت کیا ہے کہ وہ سیاسی سُوجھ بوُجھ رکھتی ہیں اور ایک ایسی لیڈر ہیں، جو اقوام متحدہ میں امریکی مفادات کی ’پُر جوش وکالت‘ کر یں گی۔

لیکن ہر ایک کی رائے اتنی مثبت نہیں تھی۔ ڈیلاویئر سے تعلق رکھنے والے سینیٹر کرِس کُونز نے کہا کہ نِکّی ہیلی اُنہیں اِس بات کا قائل کر نے میں ناکام رہی ہیں کہ وہ مؤثر طور پر اپنے فرائض انجام دے سکیں گی۔ کوُنز نے کہا کہ اقوام متحدہ جیسے عالمی ادارے میں امریکا کا سفیر کسی ایسی شخصیت کو ہونا چاہیے، جو بین الاقوامی امور کی ماہر ہو، نہ کہ کوئی ایسا شخص، جو ابھی کام سیکھ رہا ہو۔

نمرتا نِکّی ہیلی بیس جنوری 1972ء کو بھارتی پنجاب کے شہر امرتسر سے ترک وطن کر کے امریکا میں آباد ہونے والے ایک سکھ خاندان میں پیدا ہوئیں۔ اُن کے والد اجیت سنگھ رندھاوا اور والدہ راج کور رندھاوا نے اُن کا نام نمرتا رندھاوا رکھا۔ اِس سکھ خاندان نے امریکا میں آباد ہونے سے پہلے 1969ء میں کینیڈا کا رُخ کیا تھا، جہاں اجیت سنگھ رندھاوا وینکُووَر شہر میں یونیورسٹی آف برٹش کولمبیا میں حیاتیات کے پروفیسر بنے۔

امریکا میں جنوبی کیرولائنا کے شہر بیمبرگ میں پیدا ہونے والی نِکّی ہیلی اعلیٰ تعلیم کے حصول کے ساتھ ساتھ اپنی والدہ کی ملبوسات کی کمپنی میں بھی ہاتھ بٹاتی رہیں اور وقت کے ساتھ ساتھ اس کمپنی کی آمدنی کئی ملین ڈالر ہو گئی۔

1996ء میں نِکّی ہیلی نے ایک امریکی فوجی افسر مائیکل ہیلی کے ساتھ شادی کر لی۔ اب وہ دو بچوں کی ماں ہیں۔

ری پبلکن پارٹی کی رکن نِکّی ہیلی 2004ء میں جنوبی کیرولائنا کے ایوانِ نمائندگان کی رکن منتخب ہوئیں۔ اُن کے سیاسی کیریئر کا نقطہٴ عروج اُن کا بارہ جنوری 2011ء کو اپنی آبائی ریاست جنوبی کیرولائنا میں ریاست کی پہلی خاتون گورنر منتخب ہونا تھا۔ ساتھ ہی ساتھ وہ اس ریاست کی پہلی گورنر تھیں، جو سفید فام نہیں تھیں۔ چار جنوری 2014ء کو وہ دوسری آئینی مدت کے لیے اسی ریاست کی گورنر بنیں اور اُن کے اِس عہدے کی مدت اُنیس جنوری 2019ء تک تھی۔

پنتالیس سالہ نِکّی ہیلی کی سیاسی سوچ ڈونلڈ ٹرمپ سے ملتی جُلتی ہے تاہم ٹرمپ کی انتخابی مہم کے دوران اُنہوں نے ٹرمپ کو کچھ مرتبہ کڑی تنقید کا بھی نشانہ بنایا تھا۔ اب ٹرمپ نے نِکّی ہیلی کو سمانتھا پاورز کی جگہ اقوام متحدہ میں امریکا کا نیا سفیر نامزد کیا ہے اور امریکی سینیٹ نے اُن کی اِس نامزدگی کی توثیق کر دی ہے۔