پنجاب کی نکی ڈونلڈ ٹرمپ کی وزیر خارجہ ہوگی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 18, 2016 | 05:30 صبح

 

نیویارک (نیوزڈیسک) اختیارات کی منتقلی کے معاملے پر ذرائع ابلاغ میں مختلف خبریں آنے کے بعد نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کابینہ ارکان کے چناؤ کے لئے رابطے تیز کردیئے اور سب سے اہم وزارت کے لئے ٹرمپ نے بھارتی نژاد امریکی خاتون کے نام پر غور شروع کردیا۔

انہوں نے حیران کن طور پر ریاست جنوبی کیرولینا کی گورنر نکی ہیلے سے ملاقات کی جن کے بارے میں مقامی میڈیا میں قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ انہیں سب سے اہم وزارت یعنی وزیر خارجہ یا کوئی اور اہم عہدہ دیا جاسکتا ہے۔ نکی ہیلے
بھارتی نژاد امریکی خاتون ہیں جن کے آباؤ اجداد کا تعلق بھارتی پنجاب کے ضلع امرتسر سے ہے جب کہ ان کے خاندان کا تعلق سکھ برادری سے ہے اور انہیں کم عمر گورنر ہونے کا بھی اعزاز حاصل ہے۔

اس سے قبل نیویارک کے سابق میئر روڈی گولیانی کو وزیرخارجہ بنائے جانے کا امکان تھا تاہم ٹرمپ کے قریبی حلقوں نے امکان ظاہرکیا کہ 72 سالہ متنازع روڈی گولیانی کو وزیرخارجہ لگانے کےلئے سینیٹ کی اجازت لینا ہوگی جس کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیرخارجہ کے لئے کسی اور نام پر غور شروع کردیا۔ مقامی میڈیا کے مطابق سابق جنرل مچل فلین کو قومی سلامتی کا مشیر بنائے جانے پر غور کیا جارہا ہے جس کے لئے سینیٹ کی اجازت درکار نہیں ہوگی۔
وزیرخزانہ کے لئے ٹرمپ کی نظریں کسی تاجر پر ہیں اور اس دوڑ میں بڑے بڑے تاجر شامل ہیں اور امکان ظاہر کیا جارہا ہے ٹرمپ کے معاشی مشیر اور ارب پتی سرمایہ کارولبرروس کو اس عہدے پر بٹھایا جائے گا جب کہ دیگر امیدواروں میں نامور کمپنی اسٹیل میکر کے سی ای او اور ٹرمپ کے تجارتی مشیر ڈین ڈی میکو، سابق ٹیکساس کے گورنر پیری، ریاست آرکنساس کے گورنر مائیک ہک بی اور کرسٹی بھی شامل ہیں۔ وزیرذراعت کے لئے کئی نام زیر گردش ہیں جن میں سب سے موزوں ٹیکساس کے موجودہ وزیرصنعت سڈ ملر کا ہے جب کہ دیگر ناموں میں جارجیا کے سابق گورنرسونی پرڈیو، ٹیکساس کے سابق گورنر رکی پیری، کانسان کے گورنر سیم گراؤن بیک اور دیگر شامل ہیں۔