گلیکسی نوٹ 7 میں آگ کیوں لگ جاتی تھی ؟ سام سنگ کی حتمی رپورٹ منظر عام پر آگئی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 23, 2017 | 07:48 صبح

لندن (ویب ڈیسک) الیکٹرانکس کی معروف کمپنی سام سنگ نے کہا ہے کہ گیلیکسی نوٹ سیون کی جانچ میں یہ پتہ چلا ہے کہ فون کے حد سے زیادہ گرم ہونے یا اس میں آگ لگنے کا سبب خراب بیٹریاں تھیں۔کمپنی نے گذشتہ سال اکتوبر میں فون میں پیدا ہونے والی خرابی کے سبب اسے واپس لیا تھا اور پھر اسے دوبارہ ریلیز کیا تھا۔

پیر کو کمپنی نے کہا ہے کہ 'نہ تو فون کے سافٹ ویئر میں کوئی گڑبڑ تھی اور نہ ہی ہارڈ ویئر میں بلکہ صرف اس کی بی

ٹریوں میں نقص تھا۔فون کو واپس لینے میں کمپنی کو سوا پانچ ارب ڈالر سے زیادہ کے اخراجات آئے تھے اور اس کے ساتھ ہی اس کی ساکھ بری طرح متاثر بھی ہوئی۔ٹیکنالوجی کی بڑی کمپنی نے ایک بیان میں کہا کہ اندرونی اور آزاد جانچ 'اس حتمی نتیجے پر پہنچی کہ نوٹ7 کے تعلق سے رونما ہونے والے واقعات کا سبب بیٹریاں تھیں۔کمپنی نے کہا کہ بیٹریاں بنانے والی دو مختلف کمپنیوں کے ڈیزائن اور بیٹری بنانے کے طریقے دونوں میں نقائص تھے۔جانچ کے مطابق فون میں بیٹریوں کے درست طور پر فٹ نہ بیٹھنے اور پھر بیٹریوں میں ناکافی انسولیشن مواد کے سبب یہ مسائل پیدا ہوئے تھے۔سام سنگ نے کہا کہ وہ 'اس مسئلے کی نشاندہی نہ کرپانے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔خیال رہے کہ سام سنگ نے گیلیکسی نوٹ 7 کوگذشتہ سال اگست میں لانچ کیا تھا اور اس بڑے سکرین والے فون کی مارکٹنگ کمپنی کے اعلی ترین اور عمدہ ترین فون کے طور پر کی گئی تھی اور اس کا مقابلہ ایپل کمپنی کے آئی فون سے تھا۔لیکن ستمبر میں حد سے زیادہ گرم ہونے اور بعض معاملے میں پھٹ پڑنے کی شکایتوں کے بعد اس نے 25 لاکھ فون واپس لیے تھے۔

کمپنی اس بات پر زور دیتی رہی کہ بدل کر دیے جانے والے فون محفوظ ہیں لیکن بعد میں یہ اطلاعات موصول ہوئیں کہ ان میں بھی حد سے زیادہ حدت پیدا ہونے کی شکایتیں آئی ہیں۔کمپنی نے کہا ہے مستقبل میں اس قسم کی غطلیاں دوہرائی نہیں جائيں گی کیونکہ اب ان کا نیا فون ایس 8 آنے والا ہے اور انھوں نے کہا کہ انھوں نے ماضی غلطیوں سے سبق حاصل کیا ہے۔