موٹر وے کا افتتاح ہو گیا۔اور میاں جی کے وعدے ایک بار پھر دھرائے گئے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع فروری 03, 2017 | 18:46 شام

 کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)- حیدرآباد موٹروے سیکشن ون کا افتتاح کردیا۔موٹروے کے افتتاح کے لیے وزیراعظم دارالحکومت اسلام آباد سے کراچی پہنچے جہاں نئے گورنر سندھ محمد زبیر اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ایئرپورٹ پر ان کا استقبال کیا۔نوری آباد کے مقام پر افتتاح سے قبل تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ انہیں اس بات پر خوشی ہے کہ منصوبے کا 60 فیصد سے زائد کام مکمل ہوچکا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ 'ہم نے 2013 میں جو وعدے کیے تھے انہیں پورا کررہے ہیں اور 2018 تک تمام وعدے پورے ہوں گ

ے'۔نواز شریف کا کہنا تھا کہ 'ہمیں اپنی نئی نسل کو ایسے عناصر سے بچانا ہے جو نوجوانوں میں ہیجان پیدا کرنا چاہتے ہیں، جب معیشت مستحکم ہوتی ہے اور نوجوانوں کو ملازمتیں اور کام ملتا ہے تو ان کا استحصال کرنا مشکل ہوجاتا ہے، معیشت اپنے پاؤں پر کھڑی ہورہی ہے اور ساری دنیا اس کی معترف ہے، عالمی مالیاتی ادارے تسلیم کررہے ہیں'۔ان کے مطابق پاکستان میں عالمی معیار کی موٹروے بن رہی ہے، دوسری جانب ملتان سکھر موٹروے کا کام بھی شروع ہوچکا ہے جبکہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے (سی پیک) سے ہزاروں لوگوں کو روزگار مل رہا ہے۔انہوں نے اس یقین کا اظہار بھی کیا کہ 2019 تک کراچی تا پشاور 6 رویہ موٹر وے مکمل ہوجائے ہوگی۔ناقدین کو جواب دیتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 'چارٹرطیاروں پر سفر کرنے والے سڑکوں کی ضرورت نہیں، ہیلی کاپٹر میں سیر کرنے والے زمین پر اتر کردیکھیں کہ سڑکوں کی کیا اہمیت ہے، سڑک ترقی کا پہلا زینہ ہوتا ہے، سڑک ہوگی تو ہسپتال، تعلیمی ادارے بنیں گے اور لوگ قریب آئیں گے'۔ملک میں بجلی کی کمی اور لوڈ شیڈنگ کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 'بجلی ہم سے روٹھ گئی تھی لیکن ہم اسے واپس پاکستان میں لانے تک کامیاب ہوگئے ہیں'۔اس موقع پر نواز شریف نے اگلے سال کے شروع تک 10 ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل ہونے کی نوید بھی سنائی۔2018 تک لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کا اعلان دہراتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 'ہم ماضی میں نہیں رہتے، آگے کا سوچتے ہیں کہ پچاس سال میں کتنی بجلی کی ضرورت ہوگی، کم قیمت پر بجلی بنائی جارہی ہے اور شمسی، ہوائی اور ہائیڈرو پاور پراجیکٹس سے بجلی پیدا کی جارہی ہے'۔نواز شریف کا کہنا تھا کہ 'ضرورتیں زیادہ اور وسائل کم ہیں لیکن گذشتہ تین سال کے دوران وسائل کا اضافہ ہوا ہے جسے ہم عوام کی فلاح پر صرف کررہے ہیں'۔دھرنوں پر تنقید کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 'ہمارا ایجنڈہ ترقی ہے، ہم دھرنوں پر یقین نہیں رکھتے اور مخالفین کو بھی دعوت دیتے ہیں کہ ترقی کے میدان میں ہمارا مقابلہ کریں'۔ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق چھ رویہ کراچی تا حیدرآباد موٹر وے ایم نائن کے پہلے مرحلے کی تکمیل پر 755 کلومیٹر طویل سیکشن کا افتتاح کیا جارہا ہے۔

کراچی،لاہور موٹر وے میرے دل کے قریب

کراچی تا حیدرآباد جانے والے اس 136 کلومیٹر طویل موٹروے کے 75 کلومیٹر سیکشن کے چار انٹرچینج ہیں جن میں دادا بھائی، انڈسٹریل ویلی، نوری آباد اور تھانو بولاخان انٹرچینج شامل ہیں۔ان انٹرچینجز سے کیرتھرنیشنل پارک جھمپیر، کینجھرجھیل اور تھانو احمد خان سمیت مختلف علاقوں تک رسائی حاصل ہوگی۔یاد رہے کہ کراچی-حیدرآباد موٹر وے منصوبے کا آغاز پاک-چین اقتصادی راہداری کے تحت مارچ 2015 میں شروع کیا گیا تھا جس کا بقیہ کام مارچ 2018 تک 36 ارب روپےمیں مکمل ہونے کی توقع ہے۔

مرحوم گورنر سندھ کے اہلخانہ سے تعزیت

کراچی دورے کے دوران گورنر محمد زبیر اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ وزیراعظم کے ہمراہ وزیراعظم گذشتہ دنوں وفات پانے والے گورنر سندھ جسٹس سعید الزماں صدیقی کے اہل خانہ سے تعزیت کے لیے ان کے گھر پہنچے۔لواحقین کے غم میں شرکت کرتے ہوئے نوازشریف کا کہنا تھا کہ جسٹس سعید الزماں کے انتقال پر دلی رنج اور دکھ پہنچا، اوران کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔