پانامہ کیس کا فیصلہ آج: ہمارے ہاتھ صاف ہیں: نوازشریف

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اپریل 20, 2017 | 06:30 صبح

شیخوپورہ، بھکھی، جوئیاں والا، اسلام آباد، لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ بھکھی پاور پلانٹ قلیل مدت میں مکمل ہونیوالا پراجیکٹ ہے، اس سے 1180میگا واٹ بجلی پیدا ہو گی اس پلانٹ کی پیداوار فوری طور پر قومی گرڈ میں شامل ہوجائیگی۔ اس سے بجلی بحران پر قابو پانے میں بڑی مدد ملے گی مسلم لیگ (ن) نے بڑی تیز رفتاری کیساتھ پراجیکٹ کو مکمل کروایا ہے تاکہ عوام کو ریلیف اور ثمرات میسر آسکیں اس پراجیکٹ سے آئندہ 30 سالوں میں 320 ارب روپے کی بچت ہو گی۔ منصوبہ میں شفافیت کے باعث 53 ارب ر

وپے کی بچت، اس منصوبہ سے 7 روپے37 پیسے فی یونٹ میسر ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بھکھی پاور پلانٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔ اس موقع پر انکے وزیراعلیٰ شہباز شریف، گورنر رفیق رجوانہ، وفاقی وزراء رانا تنویر حسین، خواجہ آصف، شاہد خاقان عباسی، چودھری برجیس طاہر، عابد شیر علی، صوبائی وزراء رانا ثناء اللہ، شیخ علائو الدین، راجہ اشفاق سرور، اراکین قومی و صو بائی اسمبلی میاں جاوید لطیف، بلال ورک، رانا محمد ارشد، سجاد حیدر گجر، فیضان خالد ورک، پیر اشرف رسول، خرم اعجاز چٹھہ، علی اصغر منڈا، عارف خان سندھیلہ اور دیگر موجود تھے۔وزیراعظم نے کہا کہ چیلنجوں کے باوجود یہ ملک آگے بڑھتا رہے گا، غریب عوام خوشحال ہونگے۔ پاکستان دنیا میں اپنا مقام پیدا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں انتہا پسندی اور دہشت گردی کی کمر ٹوٹ چکی ہے، ہم نے صوبوں میں بھی ترقیاتی کاموں میں مدد دی۔ خنجراب سے گوادر تک شاہرات تعمیر کی جا رہی ہیں، لاہور موٹروے کو کراچی تک بڑھایا جا رہا ہے۔ بلوچستان میں سڑکوں کی تعمیر پر خطیر رقم خرچ کی جا رہی ہے جہاں سی پیک کے علاوہ دیگر ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری ہے۔ ہوائی اڈے اور موٹرویز تعمیر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ریلوے کے نظام کی اپ گریڈیشن کی جا رہی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم مشکل وقت میں ساتھ دینے پر چین کے مشکور ہیں جس کے تعاون سے توانائی سمیت مختلف منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں بجلی کی ڈیمانڈ میں7 فیصد اضافہ ہوا ہے، کارخانے لگ رہے ہیں، بیرون ملک سے مشینری آ رہی ہے، نئے گھروں کی تعمیر ہورہی ہے۔ پاکستان کی معیشت ترقی کی طرف جا رہی ہے۔ ان حالات میں ہم زیادہ بجلی پیدا کرنے کا انتظام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیلم۔ جہلم پاور پلانٹ، ساہیوال کول پاور پلانٹ، داسو بھاشا ڈیم پر کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 70 سالوں میں ملک میں اتنی بجلی پیدا نہیں ہوئی جتنی ہم نے گزشتہ ساڑھے تین سالوں میں پیدا کی۔ بھاشا ڈیم اور داسو پراجیکٹ سے 9 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ 2013ء میں ہم نے آتے ہی توانائی کی صورتحال بہتر بنانے پر توجہ دی، اب ہم ہر ماہ یا دوسرے ماہ کسی نہ کسی پراجیکٹ کا افتتاح کر رہے ہیں۔ آج بھکھی پاور پلانٹ کا افتتاح کیا، چشمہ نیوکلیئر پاور پلانٹ ، حویلی بہادر شاہ پاور پلانٹ، ساہیوال کول پاور پلانٹ اور بلوکی پاور پلانٹ جلد مکمل ہونگے۔ اسی سال پورٹ قاسم پاور پراجیکٹ مکمل ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم دوست ملک چین کے شکر گزار ہیں جس نے ایسے وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا جب اسے اس کی ضرورت تھی، جوہمارا پارٹنر بن کر کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خنجراب سے گوادر تک 2 ہزار کلو میٹر کے فاصلے میں بہترین شاہرات اور موٹرویز تعمیر کی جا رہی ہیں، ہمارا رابطہ چین، وسطی ایشیا، جنوبی ایشیا سے ہو گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم صرف 2018ء نہیں بلکہ آئندہ 25 سالوں کی ترقی پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے موٹرویز کی مخالفت کی گئی اور کہا گیا کہ جی ٹی روڈ کافی ہے حالانکہ اگر موٹروے نہ ہوتی تو جی ٹی روڈ کی صورتحال بہت خراب ہوتی۔ وزیراعظم نے کہا کہ مخالفین اپنے پراپیگنڈے اور جھوٹ کے باوجود تلہ گنگ کے ضمنی انتخاب میں 22 ہزار ووٹوں کے مارجن سے ہار جاتے ہیں جو ان کی بڑی شکست ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ وفاقی حکومت پورے ملک کی ترقی پر توجہ دے رہی ہے، کراچی میں امن و امان اور پانی کی صورتحال بہتر بنانے میں مدد دی، گرین لائن بس، لیاری ایکسپریس وے کی تعمیر کی حالانکہ یہ کام صوبائی حکومت کا تھا۔ انہوں نے کہا کہ لاہور۔ملتان اور راولپنڈی ہم نے میٹرو بس سروس کا آغاز کیا۔ اسلام آباد میں عالمی معیار کا نیا ایئر پورٹ اس سال مکمل ہو جائے گا جو میٹرو بس سروس سے منسلک ہو گا۔ لاہور ایئرپورٹ کو بھی توسیع دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج بلوچستان پرامن صوبہ بن رہا ہے، سیاسی استحکام آ رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بلوکی منصوبہ 54 ارب روپے میں مکمل ہو گا جس میں 52 ارب روپے کی بچت ہو گی، بلوکی پلانٹ بھی اگست میں پیداوار شروع کر دے گا، اللہ کے فضل سے آنے والے مہینوں میں نئے منصوبوں کا افتتاح کرینگے، حویلی بہادر شاہ سے اگلے ماہ، تربیلا 4 سے فروری میں، نیلم جہلم سے مارچ میں پیداوار شروع ہو جائیگی۔ اگر پاکستان ستر سال اسی رفتار سے ترقی کرتا تو یہ دنیا کا بڑا اکنامک ملک ہوتا۔ ملک کو اندھیروں میں ڈبونے اور بیڑا غرق کرنے والے آج احتجاج کر رہے ہیں۔ اگر یہ لوگ ایمانداری سے کام کرتے تو یہ دن نہ دیکھنے پڑتے۔ ہم ایک ایک دن اور ایک ایک گھنٹہ گنتے ایسے منصوبوں کے لئے کوشاں ہیں۔ جون 2018تک نئے انرجی منصوبوں سے8946 میگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل ہو جائے گی۔ پچھلے دنوں سے لوڈ شیڈنگ میں اضافہ کا سبب بننے والی کمپنیوں کے خلاف کارروائی ہو گی۔ دریاؤں میں پانی کی قلت بھی لوڈ شیڈنگ میں اضافہ کا باعث بنی ہے۔آئندہ سالوں میں 20 ہزار سے زائد میگا واٹ بجلی میسر ہو گی۔موٹروے اسلام آباد سے لاہور بنائی مگر کسی کو توفیق نہ ہوئی کے اسکی توسیع کریں۔اب ہماری حکومت موٹر وے کے جال بچھائے جا رہے ہیںلاہور تا ملتان، حیدرآباد تا کراچی بھی ہم نے ہی بنائی۔ ملک میں پہلی دفہ سڑکوں پر ایک ہزار بلین روپے خرچ کیے جا رہے ہیں۔ ریلوے کو اپ گریڈ کر کے اسکی سپیڈ کو ڈبل کیا جا رہا ہے۔ گوادر میں بجلی گھر اور ایر پورٹ بنایا جا رہا ہے جس کے ساتھ دوسرے منصوبوں پر بھی کام جاری ہے۔ چین نے ہماری دوستی کا حق ادا کرتے ہوئے منصو بوں میں ہماری مدد کی ہے۔ دنیا کی چھ ارب کی میں تین ارب ہمارے خطے سے منسلک ہے اور ان منصوبوں سے پورے خطے میں ترقی کا دور دورہ ہو گا۔ ہم ملک میں اندھیروں کے خاتمے کے لئے پر عزم ہیں ۔ہم 2018 نہیں بلکہ اگلے پچیس سالوں میںترقی پر نظر یں جمائے بیٹھے ہیں۔ موٹروے پر تنقید کرنے والے بتائیں کہ اگر موٹروے نہ بنتی تو آج پاکستان کی ٹریفک کا کیا حال ہوتا ہم نے پشاور سے اسلام آباد اور پھر لاہور اور اب لاہور سے کراچی تک موٹروے بنا رہے ہیں پاکستان میں نئے ایئرپورٹ بنائے جا رہے ہیں لاہور کے ایئرپورٹ کی توسیع کی جا رہی ہے اسلام آباد کا نیا ایئرپورٹ تکمیل کے آخری مراحل میں ہے میٹرو بس لاہور کے ساتھ اسلام آباد اور ملتان میں مکمل ہو چکی ہے اب ہر شہر میں میٹرو بسیں چلائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ لوڈ شیڈنگ دریائوں میں پانی کی کمی کی وجہ سے ہو رہی ہے انکوائری کر رہا ہوں اگر اس میں کسی کی غفلت سامنے آئی تو سخت ایکشن لوں گا انہوں نے کہا کہ بجلی کی ڈیمانڈ میں حیران کن حد تک اضافہ ہورہا ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ہائی ویز کا جال بچھایا جا رہا ہے ایک ہزار بلین روپے سڑکوں پر خرچ ہو رہے ہیں گوادر کی ترقی ہی اصل میں پاکستا ن کی ترقی ہے میاں نواز شریف نے نام لیے بغیر سندھ حکومت پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ وفا ق کراچی میں لا اینڈ آرڈر ٹھیک کرے میٹرو بس بنائیں عوام کو پینے کے پانی کی سکیمیں دے لیاری ایکسپریس وے دے یہ کام دراصل صوبائی حکومتوں کا ہے پنجاب میں دیکھیں کتنی رفتار سے کام ہو رہا ہے انہوں نے کہا کہ 2013سے قبل بلوچستان جل رہا تھا ہم نے وہاں ترقی کا عمل شروع کیا اور لوگوں کو اس ترقی میں شامل کیا جس کی وجہ سے وہاں دہشتگردی ختم ہوئی میاں نواز شریف نے نام لیے بغیر تحریک انصاف پر بھی کڑی تنقید کی اور کہا کہ وہ کل کا الیکشن بھی ہار چکے ہیں ہم نے اسی سیٹ پر 2013میں 8ہزار کے مارجن سے لیڈ لی تھی اب وہاں 22ہزار کی لیڈ ہے جھوٹ بولنے والے جھوٹ بولتے رہیں گے ہم الیکشن جیتتے رہیں گے انہوں نے کہا کہ اب تہمت بازی الزام تراشی کی سیاست ختم ہونی چاہیے اگر یہ سیاست وہ لوگ ختم نہیں کریں گے تو وہ خود ختم ہو جائیں گے اور میدان میں ن لیگ ہی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ نئی سیاست کرنے والوں نے دھرنے دیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں روایت ہے کہ ایک سال کے کام کو دس سال میں مکمل کیا جاتا ہے۔ یقین نہیں آتا بھکھی منصوبہ 18 ماہ کے قلیل عرصے میں مکمل کیا گیا ہے۔ جو لوگ ملک کو اندھیرے میں ڈبونے کے ذمہ دار ہیں۔ انہیں شرم آنی چاہیے۔ اگر ہم منصوبوں پر وقت ضائع نہ کرتے تو 2013ء میں ملک ڈیفالٹ کے قریب نہ ہوتا۔ ہم نے خود اپنے آپ کو تباہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ ملک میں بجلی کی طلب میں اضافہ ہو رہا ہے۔ لاہور سے کراچی موٹر وے زیرتعمیر ہے جو 2019ء تک مکمل ہو جائے گی۔ بلوچستان میں سڑکوں کا جال بچھا رہے ہیں۔ وفاقی حکومت کراچی میں امن و امان بھی قائم کرے اور منصوبوں کے لیے پیسے بھی دے۔ یہ کام صوبائی حکومت کا ہے۔ گذشتہ چند سال میں بلوچستان کا کیا حال تھا اور آج کا بلوچستان کتنا پرامن ہے۔ جب بلوچستان میں اچھی حکومتیں آئیں گی تو وہاں ترقی ہو گی۔ بلوچستان میں سیاسی استحکام آنا ہے۔ وفاقی حکومت کراچی میں لیاری ایکسپریس وے بھی بنا رہی ہے۔ یہ کام صوبائی حکومتوں کا ہے۔ انہیں اپنی ذمہ داری محسوس کرنی چاہیے۔ لاہور‘ راولپنڈی اور ملتان میں میٹرو بس بنی مخالفین اس کو جنگلا بس کہتے تھے۔ جن لوگوں نے پاکستان کی ترقی کو سبوتاڑ کیا ان سے سوال کیا جانا چاہیے گوادر میں بجلی گھر لگا رہے ہیں۔ ہماری ریلوے اپ گریڈ ہو رہی ہے۔ دہشت گردی اور انتہا پسندی کی کمر ٹوٹ رہی ہے۔ ماضی کی حکومتوں نے کیوں کچھ نہیں کیا۔ بڑھ چڑھ کر باتیں وہی کر رہے ہیں جنہوں نے ملک کا یہ حال کیا۔ چین کے بڑے شکر گزار ہیں جب ہمیں بہت سارے منصوبوں کی ضرورت تھی انہوں نے ہماری مدد کی۔ علاوہ ازیں وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہاہے کہ صوبہ سندھ جانا ہمارا حق ہے اور اگر کسی نے سندھ میں کام نہیں کیا تو اْسے نتائج کے لیے بھی تیار رہنا چاہیے، ہمارے سیاسی مخالفین کو بھی پورا پورا حق ہے کہ وہ پنجاب سمیت جہاں جانا چاہیں، بڑے شوق سے جائیں، عوام ہماری کارکردگی دیکھ رہے ہیں اور دوسروں کے کام بھی عوام کے سامنے ہیں، مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ کارکردگی کی بنیاد پر ووٹ حاصل کیے ہیں اور آئندہ بھی شاندار کاکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔ انہوںنے کہ بات بدھ کو یہاں مسلم لیگ (ن) سندھ کے تنظیمی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ وزیر اعظم آفس کی طرف سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے پارٹی اراکین کو تاکید کی کہ وہ عوام سے مسلسل رابطہ رکھیں اور ترقی، خوشحالی اور روشن پاکستان کا پیغام سندھ کے ہر شہر، گاؤں اور گوٹھ کے عوام تک پہنچائیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ سندھ میں عوام کی تائید حاصل ہورہی ہے اور پذیرائی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ وزیر اعظم نے مسلم لیگ (ن) کے پارٹی اراکین کوکہا کہ اگر آپ محنت کرتے رہیں گے تو انشاء اللہ بہت اچھے نتائج حاصل کریں گے۔ وزیراعظم نے مسلم لیگ (ن) سندھ کے صدر بابو سرفراز خان جتوئی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک عوامی رابطے کا پروگرام جلد ترتیب دیں تاکہ صوبہ سندھ میں بھی عوامی رابطے اور سیاسی سرگرمیوں کا جلد آغاز کیا جاسکے۔ وزیراعظم نے سندھ کے شہروں کی حالتِ زار پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اْن کا عزم ہے کہ سندھ کے عوام کو جدید شہری، طبی اور تعلیمی سہولیات فراہم کی جائیں تاکہ سندھ کے عوام کا معیارِ زندگی بہتر سے بہتر ہوسکے۔ مزید برآں وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان نے گزشتہ تین برسوں میں اقتصادی استحکام حاصل کیا ہے اور اب خطے کی تیزی سے ترقی کرتی ہوئی معیشتوں میں شامل ہے۔ انہوں نے یہ بات چین کی ای کامرس کمپنی " علی بابا" گروپ کے صدر مائیکل ایونزسے بدھ کو گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ وزیر اعظم نے بتایاکہ انہوں نے اس سال کے شروع میں ڈیووس میں عالمی اقتصادی فورم کے موقع پر پاکستان میں ای پلیٹ فارم کے قیام کے لئے دستیاب مواقع کے حوالے سے علی بابا گروپ کے ایگزیکٹو چیئرمین جیک ما سے نہایت مفید بات چیت کی تھی۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان میں سکیورٹی کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے، صنعت کو بلاتعطل بجلی فراہم کی جارہی ہے اور انفراسٹرکچر کی بے مثال ترقی کے ساتھ ساتھ آئی ٹی اور ٹیلی کمیونیکیشن کے میدان میں انقلابی وسعت آئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت ادارہ جاتی اصلاحات، بہتر اسلوب حکمرانی اور ٹیکس ڈھانچے کی بہتری پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے۔ مائیکل ایونز نے پاکستان مدعو کرنے پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہیں گزشتہ روز مختلف وفاقی وزراء کے ساتھ اپنی بامقصد ملاقاتوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوںنے کہاکہ وہ پاکستان میں آئی ٹی اور ٹیلی کام کے بڑھتے ہوئے استعمال کو دیکھ کر متاثر ہوئے ہیں جس نے ملک میں ای کامرس کی وسعت کیلئے اہم بنیاد فراہم کی۔