اسرائیل نے قدیمی مسجد جامع الابراہیم کے دروازے بند کر دیئے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اکتوبر 03, 2016 | 14:06 شام

غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے فلسطین کے شہر الخلیل میں واقع جامع الابراہیم کو 6 روز تک یہودیوں کی آمد کی وجہ سے مسلمانوں کیلیے بند کر دیا ہے۔ مسجد کے پیش امام حفظی ابو سینینہ نے بتایا ہے کہ یہودیوں کے مذہبی تہوار کی مناسبت سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے جو کہ غلط ہے۔یہ مسجد مسلمانوں کی ہے جس پر یہودی جبرا اپنا حق جتا رہے ہیں اور ہمارے دینی جذبات مجروح کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جامع الابرہیم مسجد الحرام،مسجد نبوی،مسجد اقصی کے بعد چوتھی قدیم ترین مسجد ہے جس میں 12 ہزار افراد نماز پڑھ سکتے ہیں اور جہاں
موجود حضرت ابراہیم کی قبر مبارک کی زیارت کیلیے یہودیوں کی آمد جاری رہتی تھی ۔ سن 1994ء میں اس نماز میں مصروف جماعت پر ایک راسخ العقیدہ یہودی باروخ گولڈ اشٹائن نے گولیاں چلاتے ہوئے 29 فلسطینیوں کو ہلاک اور 125 کو زخمی کر دیا تھا جس کے بعد حکومت اسرائیل نے حفاظتی اقدامات کا بہانہ بناتے ہوئے مسجد کے آدھے حصے کو یہودیوں کے معبد میں تبدیل کر دیا تھا