سانحہ ماڈل ٹاؤن: شہداء کاخون رنگ لےآیا، عدالت نےآئی جی پنجاب سےمتعلق حیران کن حکم جاری کردیا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع فروری 04, 2017 | 10:26 صبح

لاہور (مانیٹرنگ رپورٹ) انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ماڈل ٹاو¿ن سانحہ کیس میں آئی جی کی تعیناتی کا نوٹیفیکیشن طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 7 فروری تک کے لیے ملتوی کردی۔ذرائع کے مطابق سانحہ ماڈل ٹاو¿ن کیس کی سماعت لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں جج چوہدری محمد اعظم نے کی۔ دوران سماعت عدالت نے پاکستان عوامی تحریک کے پیش کردہ حوالہ جات پراستفسار کرتے ہوئے کہا کہ آپ کوئی ٹھوس وجہ بتائیں، کیا واقعے والے روز آئی جی کی تعیناتی ہو چکی تھی؟

جواب میں پاکستان عوامی تحریک کے و

کیل کا کہنا تھا کہ آئی جی کی تعیناتی سانحہ ماڈل ٹاو¿ن کے سانحہ کے دوران ہی ہوئی تھی۔ عدالت نے وکیل کا مو¿قف سن کر حکم دیا کہ آئی جی کی تعیناتی سے متعلق نوٹیفیکیشن پیش کیا جائے۔عوامی تحریک کے وکیل نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ 17 جون 2014 کو پولیس اہلکاروں نے افسران کے کہنے پرفائرنگ کی تھی۔ بعد ازاں وکیل نے یاد دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاو¿ن کے حوالے سے عوامی تحریک کی جانب سے وزیر اعظم پاکستان اور وزیر اعلیٰ پنجاب کو طلب کرنے اور ان کے بیان قلم بند کروانے کی استدعا بھی کی گئی تھی۔انسداد دہشت گردی کی عدالت کا کہنا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاو¿ن کے واضح فیصلے کے لیے مختلف سوالات کے جوابات درکار ہیں تاکہ کوئی ابہام نہ رہ جائے۔ جوابات کی فراہمی کے لیے پاکستان عوامی تحریک کے وکلا نے عدالت سے 6 فروری تک کا وقت مانگ لیا۔ کیس کی مزید سماعت 7 فروری تک کے لیے ملتوی کردی گئی۔