وفاقی کابینہ کے اجلاس میں گیس کنکشن پر پابندی ختم اور نئی حج پالیسی کی منظوری

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اپریل 14, 2017 | 08:09 صبح

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک): ڈیلی ویجر اور کنٹریکٹ ملازمین کی طرف سے ان کو مستقل کرنے کا مطالبہ ہمیشہ سے زوروں پر رہا ہے۔ 50 ہزار ملازمین کو اب مستقل کیا گیا ہے جس سے 50 ہزار گھرانوں کی معاشی و سماجی مشکلات میں کمی آئےگی۔ گیس کنکشن پر پابندی سے عوام کو مشکلات کا سامنا تھا۔ پابندی ختم ہونے سے بھی کئی گھروں کے چولہے جلنے میں آسانی ہو گی۔ عوام کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ ملازمین کو مستقل نہ کرنے اور نئے گیس کنکشن پر پابندی لگانے کے سابق حکمرانوں کے فیصلوں پر موجودہ حکومت کو بھی تنقید کا سامنا رہا ہے۔بہرحال اب حکومت نے ملازمین کو مستقل کرنے کا فیصلہ کرکے اور گیس کنکشن پر پابندی ختم کر کے دیر آید درست آید کے مصداق صحیح فیصلہ کیا ہے۔ اپوزیشن کی طرف سے اسے انتخابی مہم کا حصہ قرار دیا جا رہا ہے۔ انتخابات کا یہ مطلب نہیں کہ حکومت عوامی مسائل حل کرنے کی طرف توجہ نہ دے۔ اپوزیشن کو تو خود کریڈٹ لینے کی کوشش کرنی چاہیے وہ حکومت کو عوام کے مسائل سے آگاہ کر کے حل کرنے پر زور دے۔ پارلیمنٹ میں پی پی اور تحریک انصاف نے پنجاب میں وزیراعظم کی طرف سے ایم این ایز کو گیس سکیمیں دینے پر ہنگامہ کیا اور وزیر پٹرولیم کی وضاحت سننے سے انکار کر دیا، اپوزیشن کے اس رویے کو مناسب قرار نہیں دیا جا سکتا۔ حکومت کا موقف پارلیمان میں آنے دینا چاہئے تھا‘ انکے یکطرفہ موقف کو کون درست تسلیم کریگا؟ جہاں حج پالیسی میں سات برس میں دوسرے حج کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ اطمینان بخش ہے وہیں متعلقہ وزارت کی طرف سے واجبات میں نو ہزارروپے کا اضافہ عوام میں تشویش کی نظر سے دیکھا جا رہاہے۔ اپوزیشن کے مطابق یہ اضافہ وزیراعظم کی خواہش کے برعکس کیا گیا جو فوری واپس لینے کی ضرورت ہے۔ سات سال کی پابندی کا اطلاق بلاامتیاز ہونا چاہیے۔