نوجوان کی لڑکی سے زیادتی پولیس سے بچ کر پاکستان آگیا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 19, 2016 | 16:55 شام

اوٹاوا (شفق ڈیسک) کینیڈا میں ایک خاتون کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والا پاکستانی نژاد شخص فرار ہو کر پاکستان پہنچ گیا اور کینیڈین حکام اپنا سا منہ دیکھتے رہ گئے۔ 29 سالہ معظم طارق نامی ملزم کی ڈاؤن ٹاؤن ٹورنٹو نائٹ کلب میں خاتون سے ملاقات ہوئی۔ خاتون نے بہت زیادہ منشیات استعمال کر رکھی تھیں اور حواس سے عاری تھی جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ملزم نے اسے زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ جب مقدمہ عدالت میں پہنچا تو اسے 25 ہزار ڈالر اور والد کی شخصی ضمانت کے عوض ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔ رہا ہونے کے بعد ملزم

کینیڈا سے فرار ہو کر پاکستان آ گیا۔ معظم طارق اس سے قبل بھی ایک ٹریفک حادثے میں شہری کو شدید زخمی کرنے کے مقدمے میں 3 ماہ قید کی سزا سے بچنے کے لیے پاکستان بھاگ آیا تھا۔ وہ ستمبر 2010ء میں فرار ہو کر پاکستان آیا اور ستمبر 2011ء میں دوبارہ کینیڈا پہنچنے پر گرفتار کر لیا گیا۔ ضمانت پر ہوتے ہوئے اس نے خاتون کو جنسی ہوس کا نشانہ بنا ڈالا۔ اونٹیریو عدالت کی جج میرا گرین نے پولیس ڈیپارٹمنٹ کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ ملزم کا سابق ریکارڈ بھی عدالت کو فراہم کیا جانا چاہیے تھا تاکہ اسے ضمانت پر رہا کرنے کی بجائے فوری طور پر جیل بھیج دیا جاتا۔ ملزم کا ملک سے فرار ہو جانا بظاہر کینیڈین پولیس انفارمیشن سنٹرکی ناکامی ہے۔ رپورٹ کیمطابق عدالت 19دسمبر کو ملزم کی غیرموجودگی میں اسے سزا سنائے گی جو ممکنہ طور پر 3سال قید ہو سکتی ہے۔