شان اولیاء

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اکتوبر 11, 2017 | 17:29 شام

ایک دن حضرت غوث پاک رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  بیان فرما رہے تھے اور شیخ علی بن ہیتی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ ان کو نیند آگئی حضرت غوث اعظم رضی اللہ عنہ نے اہل مجلس سے فرمایا خاموش رہو اور آپ منبر سے نیچے اتر آئے اور شیخ علی بن ہیتی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے سامنے باادب کھڑے ہوگئے اور ان کی طرف دیکھتے رہے جب شیخ علی بن ہیتی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ خواب سے بیدار ہوئے تو حضرت غوث پاک رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے ان سے فرمایا کہ آپ نے خواب میں تاجدارمدینہ راحت قلب وسینہ

صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھاہے انہوں نے جواب دیا جی حضور آپ رحمتہ اللہ تعالیٰ علیہ نے فرمایا میں اسی لئے باادب کھڑا ہوگیا تھا
پھر آپ نے پوچھا کہ نبی پاک صاحب لولاک صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے آپکو کیا نصیحت فرمائی تو انہوں نے کہا کہ آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ آپ غوث پاک رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی خدمت اقدس میں حاضری کولازم کرلو اس کے بعد لوگوں نے شیخ علی بن ہیتی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ سے دریافت کیا کہ حضرت غوث اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے اس فرمان کا کیا مطلب تھا کہ میں اسی لئے باادب کھڑا ہوگیا تھا 
تو شیخ علی بن ہیتی علیہ رحمۃ اللہ الباری نے فرمایا کہ میں جو کچھ خواب میں دیکھ رہا تھا آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ اس کو بیداری میں دیکھ رہے تھے