بارڈر کراس کرنے پر گیارہ افغانیوں کو گولی ماردی گئی مگر

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع فروری 21, 2017 | 12:38 شام

طور طورخم (مانیٹرنگ) پاکستان نے حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے بعد طورخم پر پاک افغان بارڈر کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کردیا۔ملک میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کی کڑیاں افغانستان سے ملنے کے بعد پاک افغان تعلقات میں کشیدگی بڑھ گئی جب کہ حکومت پاکستان نے درگاہ لعل شہباز قلندر میں خود کش دھماکے کے بعد طورخم پر پاک افغان بارڈر کو غیر معینہ مدت تک بند کرنے کا اعلان کردیا ہے۔جبکہ سانحہ لاہور اور سہون کے بعد دہشت گردوں کی سرحد پار سے آمد و رفت روکنے کے لئے پاک فوج نے افغان سرحد سے متصل علاقوں میں سیکی

ورٹی مزید سخت کر کے بھاری توپ خانہ بھی سرحد پر پہنچا دیاہے۔

گزشتہ دنوں11افرادنےسرحدکراس کرنےکی کوشش کی لیکن سیکیورٹی حکام نےانھیں فائرنگ کرکےہلاک کردیا۔ذرائع کےمطابق آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نےحکم جاری کررکھاہے کہ اگرکوئی بھی شخص بارڈرکراس کرے،اسےفورآٓ گولی ماردی جائے۔لیکن اس کشیدہ صورتحال میں ایک کم عمرافغانی بچہ غلطی سےافغان بارڈرپارکرکےپاکستان کی حدودمیں داخل ہوگیا۔جسےپاک آرمی کےاہلکاروں نےنہ صرف ریسکیوبلکہ اسےانسانیت کےناطےکھانےاور کھلونےدےکربحفاظت واپس افغانستان اس کےاہل خانہ کےتک پہنچادیا۔