1947 سے 2017 : پشتونوں کی پاکستان کے لیے خدمات اور بدلے میں انہیں کیا ملا ہے؟ آپ بھی جانیے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع فروری 28, 2017 | 14:18 شام

لاہور (شیر سلطان ملک) روزنامہ نوائے وقت کے رپورٹر پیر امداد حسین اپنی  ایک تحریر  میں لکھتے ہیں ۔۔۔

پاکستان کے لئے 1947 میں ووٹ پشتون قوم نے دیا ۔

 1948میں آزاد کشمیر کا تحفہ پشتون قوم نے دیا۔
۔  1965کی جنگ میں پاکستانی فوج کے شانہ بشانہ پشتون لڑے
 1969میں دیر سوات اور چترال کی پشتون ریاستیں بلا مشروط پاکستان می

ں شامل ہوئیں۔
۔  1971کی جنگ میں پشتون قوم  نے پاکستانی فوج کا ساتھ دیا
  1979میں جب روس نے پاکستان کے گرم پانیوں تک پہنچنے کا خواب دیکھا توان کے اس خواب کو پشتون قوم نے مٹی میں ملا کر اپنے خون سے پاکستان کادفاع کیا۔
  1999میں کارگل جنگ میں کرنل شیر خان جیسے بہادر پشتونوں نے پاکستان کا دفاع کیا۔
ان احسانات اور خدمات کا  صلہ ملاحظہ کیجیے
پہلے مجاہد اور پهر دہشت گرد کا ٹائٹل دیا۔
 سی آر پچھلے 68 سالوں سے حکومت پاکستان نے قبائلی علاقوں پر  جنگل کا قانون نافذ  ایف سی آر کر رکھا ہے۔
پاکستان کے دوسرے علاقے جہاں بجلی گیس اور پانی جیسی سہولیات موجود ہیں وہاں قبائلی علاقے میں پکی سڑک تک موجود نہیں۔
  15لاکھ سے زیادہ پشتون خیموں میں زندگی بسر کر رہے ہیں.جبکہ دوسری طرف میٹرو چلانے کی بات ہو رہی ہے۔
کیا میٹرو ضروری ہے یا قبائل کی آباد کاری؟؟
یہی متاثرین جب دوسرے صوبوں میں جاتے ہیں تو دہشتگرد کہہ کر انہیں روکا جاتا ہے۔ان کو ایک صوبے میں محدود کر دیا گیا ہے۔ اور آخر میں یہ کہ پنجاب پر الزام اسلئے لگتا ہے کہ پاکستان میں کوئی بھی حکومت پنجاب کے بغیر نہیں بن سکتی کیونکہ کوئی بھی پارٹی اگر پنجاب سے جیت جائے تو وہ بلا شرکت غیر مرکز میں حکومت قائم کر سکتی ہے۔