جوہری میدان میں پاکستان کی کامیابیاں

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اکتوبر 18, 2016 | 15:07 شام

اسلام آباد (شفق ڈیسک) پاکستان ایٹامک انرجی کمشن نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان کے چوتھے نیوکلیئر پاور پلانٹ (این پی پی) نے نیشنل گرڈ میں آزمائشی طور پر بجلی کی فراہمی شروع کر دی ہے۔ چشمہ نیوکلیئر پاور پلانٹ یونٹ 3 سی 3 جو کہ میانوالی کے قریب واقع ہے کو باضابطہ طور پر نیشنل گرڈ سے منسلک کر دیا گیا ہے، جسکے باعث بجلی کی فراہمی شروع ہو گئی ہے۔ تمام احتیاطی تدابیر اور فعالی کیٹیسٹ مکمل ہونیکے بعد یہ 340 میگاواٹ بجلی کی فراہمی وسط دسمبر تک شروع کر دیگا۔ اسکی باضابطہ افتتاحی تقریب دسمبر میں ہی منعقد کی

جائیگی۔ تاہم رسمی تقریب پلانٹ سائٹ پر منعقد کی گئی، جس میں پیئک کے ارکان اور انکے چینی ہم عصر کے علاوہ دیگر معززین نے شرکت کی اس موقع پر چیئرمین پیئک محمد نئیم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان اٹامک انرجی کمشن کے تمام سائنسدان، انجینیئرز اور ٹیکنیشن نے ملک کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے کیلئے سخت محنت کی ہے۔ انہوں نے ان اہداف کے حصول کیلئے سٹریٹجک پلان ڈویژن (ایس پی ڈی) اور حکومت پاکستان کی حمایت کو بھی سراہا۔ اس کامیابی سے ملک کے توانائی کے شعبے میں ایٹمی بجلی کے شیئر میں اضافہ ہو گا۔ پاکستان کا پہلا نیوکلیئر پاور پلانٹ کینپ جو کہ کراچی کے قریب واقع ہے گزشتہ 44 سالوں سے فعال ہے۔ جبکہ دو نیوکلیئر پاور یونٹ چشمہ سی۔1 اور سی۔2 بھی کئی سالوں سے بجلی مہیا کر رہے ہیں۔ جنہیں ملک کے بجلی کی پیداوار کے حوالے سے بہترین یونٹ کہا جا سکتا ہے، جو تسلسل کیساتھ 90 فیصد سے زائد توانا ئی پیدا کر رہا ہے۔ ان پاور پلانٹس سے600 میگاواٹ کے قریب بجلی پیدا کی جا رہی ہے۔ جبکہ سی۔3 پاور پلانٹ سے 315 میگاواٹ کے قریب بجلی سسٹم میں شامل کی جا سکے گی۔ جبکہ اگلا نیوکلیئر پاور جنریشن سی۔4 اپنا کام 2017ء کی ابتداء سے شروع کر دیگا۔انکے علاوہ کراچی میں کے۔2 اور کے۔3 نیو کلیئر پاور پلانٹس بھی زیر تعمیر ہیں جو کہ بالترتیب 2020ء اور 2021ء تک مکمل ہو جائینگے، جو کہ نیشنل گرڈ میں تقریباً 2100ء میگاواٹ بجلی کی شمولیت کا باعث ہونگے۔