خون کی کمی کبھی ہوئی ہی نہیں

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اکتوبر 18, 2016 | 17:33 شام

اسلام آباد (شفق ڈیسک) آلو بخارا مشہور پھل ہے اسے پکانے اور سکھانے کے بعد بھی کھایا جاتا ہے۔ آلو بخارا کو انگریزی میں Prune کہتے ہیں۔ یہ طبی اہمیت کا حامل پھل ہے۔ بخار اور بیماری کے بعد ذائقہ کو تبدیل کرنے کیلئے آلو بخارا کا استعمال عام ہوگیا ہے۔ مغربی ممالک میں اس کی ڈشز بنائی جاتی ہیں جو ذائقہ دار ہوتی ہیں پاک و ہند میں اسے زیادہ تر دوائی کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ اس پھل میں چکنائی، پروٹین، وٹامنس اے، بی، سی، کے اور ای پائے جاتے ہیں علاوہ ازیں کیلشیم، آئرن، پوٹاشیم، سوڈیم اور میگنیشم بک

ثرت پائے جاتے ہیں۔ براون اور بلیک رنگ کے بیضوی شکل کا یہ پھل اینٹی آکسیڈنٹ کا حامل ہے یہ کینسر کے امکان کو ختم کرتا ہے۔ یہ جسمانی اور دماغی صحت کیلئے بھی بہتر ہے۔ یہ کولیسٹرال کی شرح کو کم کرتا ہے اور جگر کی صحت کیلئے اکسیر مانا جاتا ہے۔ اس میں پوٹاشیم کی کثیر مقدار پائی جاتی ہے۔ اس لئے بی پی کو کنٹرول بھی کرتا ہے۔ رگوں اور ہڈیوں کے امراض میں مفید مانا گیا ہے۔ بدہضی، قبض کی شکایت میں آلو بخار کا استعمال کرایا جاتا ہے جس کے حیرت انگریز نتائج برآمد ہوئے ہیں اسکا شربت، گرمی کے دانوں میں توانائی فراہم کرتا ہے۔ طبی ماہرین کیمطابق آلو بخارے کے استعمال سے خون کی کمی کی شکایت کافور ہوجاتی ہے اور یہ چھاتی کے کینسر سے بچاؤ میں معاون ہے۔ شوگر کے مریض بھی اسے ہچکچاہٹ کے بغیر کھا سکتے ہیں۔ آلو بخارے کا استعمال بالوں،جلد اور بینائی کیلئے بھی مفید ہے۔ گرمیوں میں آلو بخارے کا شربت نہ صرف تازہ دم کرتا ہے بلکہ توانائی بھی پہنچاتا ہے۔