نام، دولت، شہرت، کمانے کے لالچ سے پروڈیوسر اور فنکار فلم انڈسٹری کی تباہی کے ذمے دار ہیں

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 31, 2016 | 20:41 شام

 

لاہور (شفق ڈیسک) اداکارہ و ماڈل سارہ لورین نے کہا کہ فنکاروں کی اکثریت کی اپنے کام سے زیادہ غیرسنجیدہ سرگرمیوں میں مصروف ہے، پاکستان فلم اور سینما انڈسٹری کی ترقی کیلئے ایسے لوگوں کی اشد ضرورت ہے، جواپنے کام سے عشق کرتے ہوں۔ فلمسازی کوصرف پیسہ کمانے اور شہرت پانے کا ذریعہ ماننے والے وہ مقام نہیں پاتے، جو عاشقوں کو ملتا ہے عشق کی بھٹی میں جلنے والے ہی ہیرے کی طرح چمکتے ہیں۔ محنت، لگن اور ایمانداری سے کام کرنیوالے ہی پاکستانی فلم کو انٹرنیشنل مارکیٹ تک لے جا سکتے ہیں۔ ایسے لوگوں

کی تلاش سب سے پہلا ٹاسک ہونا چاہیے۔ سارہ لورین نے کہا کہ فلم انڈسٹری سے بے لوث محبت، پیار اور چاہت رکھنے والے لوگ ماضی میں تھے۔ اسی لئے تو پاکستانی فلم اور سینما کے شعبے کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا۔ خصوصاً لیجنڈ فنکاروں سنتوش، درپن، محمد علی، وحید مراد، ندیم، شبنم، زیبا، شمیم آراء اورصبیحہ خانم سمیت دیگر فنکاروں نے جس طرح سے لوگوں کے دلوں پر راج کیا، اسکی ایک بھی مثال موجودہ دور میں نہیں ملتی۔ ان عظیم فنکاروں نے ایک طرف تو اپنے کام سے عشق کیا اور مختلف کرداروں میں حقیقت کے رنگ بڑی مہارت کیساتھ بھرے، جن کو لوگ آج بھی یاد کرتے ہیں۔ یہ عظیم فنکار جب کسی پروگرام میں شرکت کیلئے جاتے توان کی ایک جھلک دیکھنے والوں کا ہجوم لگ جاتا جبکہ آج ایسی مثالیں نہیں ملتیں۔ادکارہ کا کہنا تھا کہ میں سمجھتی ہوں کہ اس کی بڑی وجہ فنکاروں کی اکثریت کی اپنے کام سے زیادہ غیرسنجیدہ سرگرمیوں میں مصروفیت ہے۔ اگر ایسے لوگوں کوکام کیلئے تلاش کیا جائے جواپنے کام کی عزت کرتے ہوں اور اس کے ذریعے اپنی منفرد پہچان بنانے کاعزم رکھتے ہوں، وہی لوگ پاکستانی فلم کی ترقی اوربحالی میں اہم کردارادا کرسکتے ہیں۔ نام، شہرت اوردولت کما کردوسرے پروفیشنز میں سرمایہ کاری کرنے والے پروڈیوسر اور فنکار پہلے بھی فلم انڈسٹری کی تباہی کے ذمے دار تھے اوراگرآج بھی ایسا ہی ہوا توپھرحالات جوں کے توں رہیں گے۔