ماں نے نانی کیساتھ مل کر بچی کو جسم فروشی کے دھندے پر لگا دیا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 04, 2017 | 15:35 شام

کراچی (شفق ڈیسک) جسم فروشی کے مکروہ دھندے میں پھنسنے والی ایک لڑکی نے انکشاف کیا کہ اس کی ماں اور نانی نے بدفعلی کا دھندہ کرنیوالے گروہ کا حصہ بننے میں بنیادی کردار ادا کیا جبکہ بھائی اور کزنز بھی برابر کے شریک تھے، والدہ اور نانی نے تین لاکھ روپے وصول کر کے پہلی مرتبہ دو راتوں کیلئے ماموں کے گھر بھیج دیا تھا۔ جسم فروشی پاکستان کے مختلف شہروں کے نواحی علاقوں حتیٰ کہ پوش علاقوں میں بھی جاری ہے اور اس دھندے میں بعض لڑکیوں کو نوعمری میں ہی ان کی مرضی کے بغیر لالچ میں آکر مکروہ فعل میں جھونک دیا

جاتا ہے اور ایسے ہی تشدد کا نشانہ بننے والی ایک لڑکی کی کہانی ویب سائٹ پڑھ لو سامنے لائی ہے۔ لڑکی نے بتایا کہ میری نانی اور ماں نے میرا کنوارہ پن بیچنے کیلئے تین لاکھ روپے لئے ہیں، اپنی رہائش کے قریبی علاقے میں ہی میری فیملی ایک اڈہ چلاتی ہے، میرے بھائی اور کزنز سمیت تمام ملوث ہیں اور اسی وجہ سے اس کا باپ کئی سال پہلے اس فیملی سے علیحدگی اختیار کرچکا ہے۔ لڑکی نے روتے چلاتے بتایا کہ میری ماں اور نانی نے 2012ء میں تین لاکھ روپے لئے اور مجھے دو راتوں کیلئے اپنے ماموں کے گھر بھیج دیا گیا، مجھے آج بھی یادہے کہ اس ضمن میں سن کر کیسے میرا دل اور روح تک کانپ کر رہ گئی تھی، میرا بھائی چھوڑنے اور لینے آتا ہے اور مالی معاملات بھی وہی دیکھتا ہے جبکہ نانی خود بھی اڈہ چلاتی ہے۔ میری ماں یہ سب کچھ نہیں کرنا چاہتی لیکن اس کام کیخلاف مزاحمت بھی نہیں کر سکتی مجھے نانی نے دھمکی دی تھی کہ اگر تم نے بھاگنے کی کوشش کی تو فیملی تمہارے پانچ سالہ بھائی کو مار دے گی، لڑکی کی طرف سے یہ سب کچھ اگل دینے کے بعد اسے سکول سے ہٹا دیا اور بد قسمتی سے وہ بھی اسی دھندے کا حصہ بن گئی۔ پاکستانی لڑکی نے فیس بک پر شرمناک اشتہار دیدیا، تہلکہ برپا ہو گیا رپورٹ کیمطابق یہ کہانی حقیقت پر مبنی ہے اور نجانے کتنی ایسی لڑکیاں ہیں جو اپنے آباؤ اجداد یا دوست احباب کی وجہ سے اس مکروہ دھندے میں پھنس جاتی ہیں اور ساری عمر عزت کی زندگی بسر نہیں کر پاتیں، ڈھلتی عمر کیساتھ خاندان بھی منہ موڑنا شروع کر دیتا ہے یا پھر دوست احباب کی وجہ سے اس دھندے میں پھنسنے والی ساری عمر اپنے خاندان کا منہ دیکھنے کو ترستی رہتی ہیں۔