انتالیس سارک ممالک کی کانفرنس کے بعد جنرل (ر) راحیل شریف کی نو جنوری کو وطن واپسی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 04, 2017 | 17:14 شام

اسلام آباد (شفق ڈیسک) پاکستانیوں کے ہر دلعزیز سابق آرمی چیف جنرل (ر) راحیل شریف دنیا کے 10بہترین جنرلز میں سے پہلی پوزیشن پر آ گئے۔ دہشتگردوں کیخلاف سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف ایک مسیحا بن کر آئے اور قوم کو امن کی نوید سنائی۔ انھوں نے نہ صرف پاک فوج کی گرتی ہوئی ساکھ کوعروج وکمال بخشا بلکہ کچھ اس انداز میں دہشتگردوں کے مقابل صف آرا ہوئے کہ قوم کے ہیرو قرار پائے۔ دہشت گردوں کی سرکوبی اور پاکستان کی ہر آفت و مصیبت میں خدمت کے باعث آج جہاں وہ قوم کی آنکھوں کا تارہ ہیں وہیں عالمی برادری میں بھ

ی ایک معتبر مقام پا چکے ہیں، انھوں نے ایک ایسا اعزاز اپنے نام کر لیا جس سیپاکستانیوں کے سر فخر سے بلند ہو گئےْامریکی ادارے کی رپورٹ کے مطابق دنیا کے دس بہترین جنرلز میں سے دوسرے نمبر پر امریکا کے چیف آف آرمی سٹاف مارٹن ڈمپسی، تیسرے نمبر پر چین کے فینگ فنگ ہوئی، چوتھے نمبر پر روس کے والرے گراسیموف، پانچویں نمبر پر ترکی کے ہولوسی اکار، چھٹے نمبر پر برطانیہ کے نک ہوفٹن، ساتویں نمبر پر جنوبی کوریا کے چون یون ہی آئے، بھارتی جنرل دلبیر سنگھ 8نمبر پر دکھائی دیے، جاپان کے کاتسوتوشی کاوانو اور جرمنی کے وولکر ویکر نویں اور دسویں نمبر پر موجود رہے۔ واضح رہے کہ انکی مدت ملازمت ختم ہونے کے بعد آج کل وہ سعودی عرب میں شاہی مہمان ہیں جہاں انہیں 39ممالک کا کمانڈر چیف بنائے جا نے کا قوی امکان ہے۔ بعض رپورٹس کے مطابق اس کا فیصلہ ہو چکا ہے محض اعلان کرنا باقی ہے۔ یادش بخیر کہ پاکستانی سپہ سالار جنرل (ر) راحیل شریف مدت ملازمت ختم ہونے کے بعد آج کل سعودی عرب میں شاہی مہمان ہیں جہاں انہیں 39 ممالک کا کمانڈر انچیف بنا دیا گیا ہے جس کا اعلان ہونا باقی ہے۔ اب تازہ ترین میڈیا رپورٹس کیمطابق دہشت گردی کیخلاف اسلامی ممالک کے عسکری اتحاد کو منظم کرنے کیلئے راحیل شریف سے تمام معاملات حتمی مراحل میں داخل ہو گئے ہیں اور وہ اپنے دورہ سعودی عرب سے 9 جنوری کو وطن واپس آ رہے ہیں اور فوری طور پر اپنے ساتھ لے جانے کیلئے دو سے تین تک سابق آرمی لیفٹیننٹ جنرل، متعدد بریگیڈیئر (ر) اور کئی دیگر سابق فوجی افسران کو نئی کمان کیلئے بھرتی کریں گے جنہیں اسلامی ممالک کے اتحاد سے قائم ہونیوالی نئی فورس میں بھرتی کیا جائے گا جسکے کمانڈر انچیف خود راحیل شریف ہونگے۔ پاکستان کے ایک نجی اخبار روزنامہ خبریں کیمطابق امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ 9 جنوری کو پاکستان واپس آتے ہی وہ اپنے کام کا آغاز کر دیں گے۔ اسلامی ممالک کے اتحاد سے بننے والی اس کمان کا جوائنٹ کمانڈ سنٹر جے سی سی (JCC) سعودی عرب کے شہر ریاض میں ہو گا۔ کمانڈ میں شامل مسلم ممالک کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے پہلے وہ مسلم ممالک ہونگے جس کے پاس باقاعدہ فوجی سٹرکچر موجود ہے جیسے سعودی عرب، بحرین، بنگلہ دیش، مصر، اردن، نائیجریا، عمان، ترکی، متحدہ عرب امارات اور پاکستان۔ دوسری صف میں وہ ممالک شامل ہوں گے جن کی باقاعدہ تربیت یافتہ فوج اور کمان ابھی مکمل نہیں۔ ان کے نام تنیش، چاؤ، کومرو، کو ڈی آئی ڈی، ڈی جی مشری، اریٹیریا، گبون، کینیا، کویت، لبنان، مالدیپ، مالی، موریطانیہ، مراکش،نائیجیریا، سینیگال، سری لیون، صومالیہ، سوڈان، ٹوگو، تیونس، یمن، تیسری صف میں وہ ممالک ہیں جن کی رکنیت زیر غور اور زیر تکمیل ہے، ان کے نام یہ ہیں افغانستان آذر بائیجان، انڈونیشیا، تاجکستان وغیرہ۔ ان ممالک کی شمولیت یا عدم شمولیت کا فیصلہ اگلے چند ہفتے میں ہو جائے گا۔ دہشتگردی کے خلاف مسلم ممالک کے جوائنٹ کمانڈ سنٹر کو پاکستان کے جی ایچ کیو کے رول ماڈل پر بنایا جائے گا۔