کمسن بچی پر تشدد کا معاملہ چیف جسٹس نے ازخود نوٹس لے لیا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 04, 2017 | 17:35 شام

اسلام آباد (شفق ڈیسک) چیف جسٹس ثاقب نثار نے کمسن ملازمہ طیبہ کی ان کہی پکار سن لی۔ تشدد کو معافی تلافی سے دبانے کا ازخود نوٹس لے لیا۔ رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ سے 24 گھنٹے میں رپورٹ طلب کر لی۔ چیف جسٹس کے حکم پر تھرتھلی پڑ گئی۔ ضلعی انتظامیہ کی درخواست پر نیا میڈیکل بورڈ تشکیل دیدیا گیا اور ایڈیشنل سیشن جج کی اہلیہ کو شامل تفتیس کر لیا گیا۔ ترجمان سپریم کورٹ کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس نے نوٹس میڈیا رپورٹس پر لیا۔ رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ ایڈیشنل سیشن جج

کے گھر کام کرنیوالی کم سن بچی طیبہ پر تشدد اور فریقین کے درمیان صلح کی تفصیلات 24 گھنٹے میں پیش کریں۔ طیبہ کے دوبارہ طبی معائنے کیلئے چار رکنی میڈیکل بورڈ میں ڈاکٹر طارق اقبال، ڈاکٹر حمیدالدین، ڈاکٹر ایس ایچ وقار اور ڈاکٹر عاصمہ شامل ہیں۔ میڈیکل بورڈ بچی کو زخم لگنے کی وجوہات کا تعین کریگا۔ دوسری جانب ایڈیشنل سیشن جج کی اہلیہ ماہین نے پولیس کو اپنا تحریری بیان جمع کرا دیا ہے۔