ڈالر اور پاؤنڈ کی تلاش میں ہجرت کا افسوسناک انجام ،ڈسکہ کے خزیمہ نصیر کے بعد یونان سےایک اور پاکستانی نوجوان کے بارے میں رلا دینے والی خبر آگئی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 31, 2017 | 09:25 صبح

لاہور (شیر سلطان ملک) یونانی جزیرے لیسبوس کے موریا کیمپ میں پیر کی صبح ایک 20  سالہ نوجوان کی لاش ملی ہے، جس کی شہریت پاکستانی بتائی جا رہی  ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ شدید سرد موسم اِس ناگہانی موت کا ممکنہ سبب ہو سکتا ہے۔ ایک ہفتے کے دوران اِس طرح کسی انسانی جان کے ضائع ہونے کا یہ تیسرا واقعہ ہے۔ لیسبوس جزیرے میں قائم مہاجر کیمپوں کے حالات انتہائی مخدوش بتائے جاتے ہیں۔

لیسبوس جزیرے کی پولیس نے بھی تصدیق کی ہے کہ رات میں سوئے ہوئے موت کے من

ہ میں جانے والا بیس سالہ نوجوان پاکستان سے تعلق رکھتا تھا۔ اِس سے قبل بائیس برس کا مصری اور چھیالیس سالہ شامی بھی اپنے اپنے کیمپوں میں مردہ حالت میں پائے گئے تھے۔ جس کیمپ میں پاکستانی کی موت ہوئی ہے، اُس میں ایک اور مہاجر کو انتہائی نازک حالت میں ہسپتال پہنچایا گیا ہے۔ ہسپتال پہنچائے گئے مہاجر کی قومیت کے بارے میں تفصیلات ظاہر نہیں کی گئی ہیں۔یونانی میڈیا کے مطابق شدید سردی میں مہاجرین اپنے اپنے خیموں کو اچھی طرح بند کر کے، اُس میں چولہے پر پانی چڑھا دیتے ہیں اور امکاناً اُس کھولتے پانی کی بھاپ خیموں میں بھر جانے سے سوئے ہوئے افراد کی ہلاکت ہوئی ہے۔ رپورٹوں کے مطابق کیمپ میں گرم بھاپ زیادہ مقدار میں ہونے سے ہلاک شدگان کے پھیپھڑوں میں آکسیجن کی انتہائی کمی ہلاکت کا سبب ہو سکتی ہے۔ ان میڈیا رپورٹس کی حکام نے تصدیق یا تردید نہیں کی ہے۔

 یونانی نیوز ایجنسی کے مطابق وزیر مہاجرین یانِس مُوزالاس نے ان ہلاکتوں کی تفتیش کا حکم جاری کیا ہے۔ موزالاس نے موریا کیمپ کی خراب صورت حال کو بہتر بنانے کے احکامات بھی جاری کیے ہیں۔ ایک یونانی سیاسی جماعت کے لیڈر سٹواروس تھیوڈوراکِس نے ان ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نہ جانے ابھی اور کتنے افراد کی اموات سے ایتھنز حکومت جاگے گی۔(بشکریہ ڈی ڈبلیو اردو)