تدفین سے پہلے زندہ ہونے والا سیکورٹی اہلکار

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اکتوبر 23, 2016 | 20:40 شام

اسلام آباد (شفق ڈیسک) مصر میں گولیاں لگنے سے مبینہ طور پر جابحق قرار دیا گیا ایک پولیس افسر اچانک دوبارہ زندہ ہوگیا جس پر لوگ حیران ہیں۔ یہ واقعہ حال ہی میں مصر میں اس وقت پیش آیا جب ایک پولیس اہلکار کی تدفین کی تیاری مکمل کی جا چکی تو طبی عملے نے اسکا آخری معائنہ کرتے ہوئے اسکی رپورٹ مرتب کرنیکی کوشش کی۔ عرب ٹی وی کیمطابق نہر سویز یونیورسٹی کے ڈاکٹروں نے ابو صویر انویسٹی گیشن پولیس سینٹر کے میجر محمد الحسینی کو گولیاں لگنے سے مردہ قرار دیا تھا۔ الحسینی اسماعیلیہ کے مقام پر جیل سے فرار ہونیوا

لوں کی گولیوں کا نشانہ بنا جسکے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگیا۔ بعد ازاں اسے ہسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔ میجر محمد الحسینی کے اہلخانہ کو بھی اسکی موت کی اطلاع دی گئی۔ سرکاری سطح پر اسکی تدفین کی تیاریاں کی جا رہی تھیں۔ پولیس اہلکار کو گولیاں مقامی وقت کیمطابق دن دو بجے لگیں تاہم شام سات بجے اسکی تدفین کا اعلان کیا گیا۔ جب تدفین کی تیاریاں مکمل کر دی گئیں تو ڈاکٹروں نے اسکے آخری معائنے کے بعد رپورٹ بنانے کیلئے مقتول کی نبض دیکھی تو اس کا دل دھڑکنے کیساتھ دماغ بھی کام کر رہا تھا۔ اس پر سب لوگ حیران رہ گئے جس شخص کو کئی گھنٹے سے مردہ قرار دیا جا رہا تھا وہ دوبارہ کیسے زندہ ہو سکتا ہے۔ اسماعیلیہ ڈاریکٹوریٹ کے ایک پولیس افسر نے عرب ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ میجر محمد الحسینی کی حالت تشویشناک ہے مگر انہیں امید ہے کہ وہ جلد صحت یاب ہو جائینگے۔