کرپشن کرنیوالے نیب کی پناہ میں

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 02, 2017 | 13:26 شام

اسلام آباد (شفق ڈیسک) سپریم کورٹ نے نیب کے رقوم کی رضا کارانہ واپسی سے متعلق قانون پر حکومت کا موقف طلب کر لیا۔ جسٹس عظمت سعید شیخ نے ریمارکس دیئے کہ نیب کرپشن کرنیوالوں کا سہولت کار بنا ہوا ہے، جسٹس امیر ہانی مسلم نے کہا کہ احتساب بیورو قانون کا غلط استعمال کر رہا ہے۔ عدالت نے کیس کو تین رکنی بینچ کی سامنے سماعت کیلئے مقرر کرنیکا بھی حکم دے دیا۔ قومی احتساب بیورو کے قانون کے تحت رقوم کی رضا کارانہ واپسی سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس امیر ہانی مسلم اور جسٹس عظمت سعید پر مشتمل بینچ نے کی۔ سپریم ک

ورٹ نے سماعت کے دوران اٹارنی جنرل کو قانون پر وفاق کا موقف ایک ہفتے میں دائر کرنیکا حکم دیا۔ عدالت نے کیس کو تین رکنی بینچ کی سامنے سماعت کیلئے مقرر کرنیکا حکم بھی دیا۔ مقدمے کی سماعت کے دوران اپنے ریمارکس میں جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہا کہ ایک نائب قاصد کو اڑھائی سو روپے رشوت لینے پر جیل بھیج دیا جاتا ہے، اڑھائی کروڑ روپے رشوت لینے والے کو چھوڑ دیا جاتا ہے۔ نیب کرپشن کرنے والوں کا سہولت کار بنا ہوا ہے، نیب اخبار میں کرپشن کرلو اور کرپشن کرالو کا اشتہار کیوں نہیں شائع کراتا؟ اس پر نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایاکہ یہ قانون نیب نے نہیں بنایا۔ جسٹس امیر ہانی مسلم نے ریمارکس دیئے کہ قانون نیب نے نہیں بنایا لیکن غلط استعمال ضرور کر رہا ہے، نیب کسی بڑے آدمی کو کیوں نہیں پکڑتا؟ پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ ماتحت عدالتوں کیطرف سے ہدایات ملتی ہیں کہ رضا کارانہ رقوم کی واپسی کر لیں۔ جسٹس امیر ہانی مسلم نے استفسار کیا کہ آپ ایسے فیصلوں کو عدالت میں چیلنج کیوں نہیں کرتے؟عدالت نے حکومت سے جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت دو ہفتوں کیلئے ملتوی کر دی۔