پہاڑی علاقوں میں پولیو مہم تعطل کا شکار

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 16, 2017 | 12:01 شام

فاٹا (شفق ڈیسک) خیبرپختونخوا میں سال کی پہلی انسداد پولیو مہم کا آغاز ہو گیا، صوبہ بھر میں باقاعدہ ویکسی نیشن سولہ جنوری سے شروع ہوئی ہے۔ پشاور کے لیڈی ریڈنگ، حیات آباد میڈیکل کمپلیس اور خیبرٹیچنگ ہسپتال میں دو ہزار سترہ کے پہلے پولیو مہم کا آغاز کرتے ہوئے بچوں کی ویکسی نیشن کی گئی۔ یونیسف پولیو ٹیم لیڈر ڈاکٹر جوہر نے مہم کا افتتاح کیا۔ انکا کہنا تھا کہ مہم کا مقصد پولیو کا مکمل خاتمہ ہے۔ انہوں بتایا پچھلے سالوں کی نسبت دو ہزار سولہ میں پولیو کے کیسز میں خاطرخواہ کم ہوئی۔ خیبرپختونخوا کے اضلا

ع میں پولیو مہم کا آغاز آج سے ہوا ہے جس میں چھپن لاکھ چھپن ہزار تریاسی بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائینگے۔ چھ فروری سے پولیو سے بچاو کیلئے ٹیکے بھی لگائے جائیں گے۔ مہم کیلئے سترہ ہزار سات سو ستاسٹھ افراد پر مشتمل ٹیمیں تشکیل دی گئیں ہے۔ فاٹا کے عوام میں پولیو کے بارے میں آگاہی کی کمی اور بعض افواہوں کے باعث خیبر ایجنسی میں آج سے شروع ہونیوالی پولیو مہم ملتوی کر دی گئی۔ فاٹا پولیو ترجمان فاٹا کے عوام میں آگاہی پیدا کی جائے گی جبکہ موبائل ٹیموں میں اضافے کے علاوہ سکیورٹی میں بھی اضافے کے بعد خیبر ایجنسی میں مہم کا آغاز کیا جائے گا ذرائع کیمطابق علاقے میں دو بچوں کی ہلاکت کی افواہیں بھی پولیو مہم ملتوی ہونے کی بڑی وجہ ہے۔ خیبر ایجنسی میں گزشتہ مہم میں دو بچوں کی ہلاکت کے باعث لوگوں میں اشتعال بھی پایا جاتا تھا بتایا گیا ہے کہ خیبر ایجنسی کے علاوہ پورے فاٹا میں پولیو مہم آج سے شروع ہے۔