فاٹا رواج ایکٹ مسترد کر دیا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 16, 2017 | 13:29 شام

 

فاٹا (شفق ڈیسک) قبائلی خواتین نے فاٹا اصلاحاتی کمیٹی پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ایف سی آر خاتمہ اور رواج ایکٹ کو مسترد کرتے ہوئے فاٹا کو صوبے میں ضم کرنے کا مطالبہ کردیا۔ باچا خان مرکز میں فاٹا کے مستقبل کے حوالے سے قبائلی خواتین کا جرگہ منعقدہ ہوا جس میں فاٹا کے تمام ایجنسیوں کی خواتین نے شرکت کی جرگہ کے شرکاء عوامی نیشنل پارٹی کے بشری گوہر، فاٹا خواتین کی صدر ناہید آفریدی، نوشین اور کزئی اور دیگر کا کہنا تھا کہ ملک میں امن کیلئے قبائلی عوا م نے بے شمار قربنیاں دی ہیں فاٹا ع

وام نے کئی عشروں تک مشکلات کا سامنا کیا حکومت فاٹا کے عوام کی مشکلات کم کرنے کیلئے فاٹا کے مسئلہ جلد حل کرے خواتین نے حکومتی اصلاحاتی کمیٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایف سی آر کیساتھ رواج ایکٹ کو ختم کر کے خواتین کو تحفظ فراہم کریں۔ جرگے کے خواتین نے فاٹا اصلاحاتی کمیٹی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ کمیٹی میں خواتین کو نمائندگی سے محروم رکھ کر فاٹا کے خواتین کیساتھ امتیازی سلوک کر رہے ہیں وفاقی حکومت جلد سے جلد ایف سی آر کا خاتمہ کریں، خواتین نے رواج یکٹ کو مسترد کرتے ہوئے فاٹا کو صوبے میں ضم کر کے وہاں کے خواتین کو اسمبلی میں نمائندگی دینے کا پر زور مطالبہ کر دیا