سرمایہ کاری میں کمی پر تحفظات ہیں: عالمی بینک، پاکستانی معیشت مستحکم ہو رہی ہے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 11, 2016 | 15:18 شام

اسلام آباد (شفق ڈیسک) جنوبی ایشیا میں جی ڈی پی کی یہ شرح سب سے زیادہ ہے۔ ترقی مقامی سطح پرکھپت میں اضافے سے ہوئی۔ 137 ممالک نے کاروبارکے فروغ کیلئے بنیادی اصلاحات کیں جن سے چھوٹے، درمیانے کاروبار شروع کرنا آسان ہوتا ہے۔ جنوبی ایشیا میں جی ڈی پی کی یہ شرح سب سے زیادہ ہے، ترقی مقامی سطح پرکھپت میں اضافے سے ہوئی۔ عالمی بینک نے کہا کہ پاکستان کی معیشت مستحکم ہو رہی ہے اورمالی سال -16 2015ء کے دوران پاکستان کی مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کی شرح سات اعشاریہ چار فیصد رہی جو گزشتہ آٹھ برسوں میں سب

سے زیادہ ہے۔ پاکستان میں غربت کی شرح بھی کم ہوئی ہے تاہم عالمی بنک نے پاکستان میں سرمایہ کاری کی شرح میں کمی اور برآمدی مسابقت میں کمی پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے تنبیہہ کی کہ عالمی بنک کی جانب سے جاری نئی رپورٹ کیمطابق اس سے پہلے برسوں میں جی ڈی پی کی شرح چار فیصد تھی جو مالی سال -16 2015ء سے بڑھ کر سات اعشاریہ چار فیصد ہو گئی ہے۔ بین الاقوامی سطح پرجنوبی ایشیا میں جی ڈی پی کی یہ شرح سب سے زیادہ ہے

یہ ترقی مقامی سطح پر کھپت میں اضافہ کی وجہ سے ہوئی ہے جو عالمی سطح پر طلب میں کمی کے ازالہ کا باعث بنی ہے۔ رپورٹ کیمطابق معاشی استحکام کے حصول کیلئے پاکستان کی کارکردگی بہت بہتر ہے اور اس میں مزید بہتری آ رہی ہے۔ پاکستان کو سٹرکچرل اصلاحات کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ اس حوالے سے عالمی بنک پاکستان کیساتھ بھرپور تعاون کیلئے مکمل طور پر تیار ہے جبکہ جی ڈی پی شرح میں اضافہ کی رفتار تیز کرنیکا انحصار بھی ڈھانچہ جاتی اصلاحات پر عملدرآمد میں ہے۔ پاکستان کو توانائی، ٹیکسیشن اور سی پیک منصوبوں پر عملدرآمد کے حوالے سے اصلاحات کو مزید فروغ دینا اور بہتر بنانا ہو گا۔ رپورٹ میں پاکستان میں گزشتہ ایک دہائی میں غربت کی شرح میں کمی کو بھی سراہا اور 2010ء سے صحت، تعلیم اور غذائیت کے نتائج میں کوئی خاطر خواہ بہتری دیکھنے میں نہیں آئی۔