پاکستانیوں کی بڑی تعداد نظر کی کمزوری کا شکار

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اکتوبر 13, 2016 | 18:22 شام

اسلام آباد (شفق ڈیسک) ماہرین کے مطابق پاکستان میں 66فیصد لوگ موتیا، 6فیصد کالے پانی اور 12فیصد بینائی کی کمزوری کا شکار ہیں جو بتدریج نابینا پن کی طرف جاتے ہیں۔ ماہرین چشم کہتے ہیں کہ آنکھوں کی بیماریوں کی 80فیصد روک تھام باآسانی کی جا سکتی ہے۔ ماہرین چشم کا کہنا ہے کہ ملک میں نابینا پن کی بنیادی وجہ آنکھوں کا موتیا ہے۔ اسی حوالے سے ہر سال اکتوبر کی دوسری جمعرات کو بینائی کا عالمی دن منایا جاتا ہے جس کا مقصد لوگوں میں اندھے پن اور نظر کی کمزوری کے عوامل سے متعلق آگاہی پیدا کرنا ہے۔ آنکھ انسان

ی جسم کا اہم عضو ہے۔ عالمی اداروں کے مطابق دنیا بھر میں اٹھارہ کروڑ افراد بروقت تشخیص نہ ہونے کے باعث نابینا پن کی جانب جا رہے ہیں اور یہ تعداد2020 تک 36 کروڑ تک پہنچ جائے گی۔ ماہرین چشم کے مطابق بڑھتی عمر، شوگر اور وٹامن اے کی کمی بینائی کی کمزوری کی بڑی وجوہات ہیں۔امراض چشم کے مطابق والدین بچوں کی بینائی کے حوالے سے بے احتیاطی نہ برتیں ہر فرد کو سال میں کم سے کم ایک بار آنکھوں کا معائنہ ضرور کرانا چاہئیے۔