ڈی ٹی ایچ کے عوام کو فوائد اور نقصانات کیا ہیں؟ تفصیلی رپورٹ

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 26, 2016 | 19:17 شام

اسلام آباد (شفق ڈیسک) گزشتہ کچھ دنوں سے ڈی ٹی ایچ لائسنس کی نیلامی اور اس پر کیبل آپریٹرز کے کئے جانے والے احتجاج کی خبریں میڈیا پر گردش کرتی رہی ہیں۔ ڈی ٹی ایچ سے متعلق سپریم کورٹ کے اجازت نامے کے بعد پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے پاکستان کے پہلے 3 DTH لائسنس 4 ارب روپے میں فروخت کر دئیے۔ اس سے متعلق خیال یہ کیا جا رہا ہے کہ نیلام کئے گئے ڈی ٹی ایچ لائسنس پاکستانی میڈیا میں ایک گیم چینجر ثابت ہوں گے۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ ڈی ٹی ایچ کا نام تو سب ہی نے سن رکھا ہے لی

کن ڈی ٹی ایچ کیا ہے اور یہ کس طرح کام کرتی ہے، مزید یہ کہ ڈی ٹی ایچ سے پاکستانی عوام کو کیا فوائد اور نقصانات پہنچیں گے اور کیبل آپریٹرز ڈی ٹی ایچ لائسنس کی نیلامی کے خلاف کیوں تھے؟ ان تمام سوالوں کا جواب ہر کسی کے پاس نہیں ہے،کیونکہ متعدد لوگ ڈی ٹی ایچ اور اس سے لئے جانے والے کام سے لا علم ہیں۔ DTH (ڈی ٹی ایچ) کا مطلب Direct to Home ہے۔ ڈائریکٹ ٹو ہوم کا مطلب یہ ہے کہ بذریعہ مذکورہ سروس ٹی وی چینلز کے سگنلز کسی کیبل آپریٹر یا تار کے محتاج نہیں ہوں گے بلکہ کمپنی سے بذریعہ سیٹلائٹ براہ راست صارف کے گھر تک پہنچ جائیں گے۔ ڈی ٹی ایچ کی ٹیکنالوجی ایک جدید ٹیکنالوجی ہے جس کے ذریعے ہائی کوالٹی یعنی 1080i ریزولوشن کی ٹرانسمیشن بھی بآسانی دیکھی جا سکتی ہے مزید یہ کہ اس سروس کے ذریعے ٹی وی چینلز کی آواز کا معیار بھی پہلے سے کہیں زیادہ بہتر ہو گا۔ یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ صارفین کو کیبل سروس کے ذریعے قریباً 100 ٹی وی چینلز فراہم کئے جاتے ہیں لیکن ڈی ٹی ایچ DTH کا فائدہ یہ ہے کہ اس سروس کے ذریعے صارفین کو قریباً 700 ٹی وی چینلز تک رسائی حاصل ہو گی۔ ٹی وی چینلز کو براہ راست صارف کے گھر تک پہنچانے کا فائدہ یہ بھی ہے کہ اس میں وہ اشتہار بھی شامل نہیں ہوتے جو کیبل آپریٹرز کی سروس میں دیکھنے کو ملتے ہیں۔ کیبل آپریٹرز کی جانب سے صارفین کو دی جانے والی سروس ہاف ڈوپلیکس ہوتی ہے لیکن DTH کی سروس فل ڈوپلیکس ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس سروس کے ذریعے نہ صرف ٹرانسمیشن دیکھ سکتے ہیں بلکہ اسی کے ذریعے اپنا کوئی بھی پیغام بھی کمپنی کو ارسال کر سکتے ہیں اس سروس کے ذریعے خاص چینل، کسی فلم اور یہاں تک کہ فون نمبر وغیرہ کا مطالبہ بھی کیا جا سکتا ہے۔ علاوہ ازیں اگر کسی بھی چینل کی ٹرانسمیشن کو ریورس کر کے دیکھنا یا ریکارڈ کرنا مقصود ہو تو یہ اس سروس مین یہ سہولت بھی میسر کی گئی ہے۔