شمالی علاقہ جات کی لڑکیوں کے دھندے کا انکشاف

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 03, 2016 | 20:16 شام

 

اسلام آباد (شفق ڈیسک) شمالی علاقہ جات کی نوجوان لڑکیوں کو اغوا کرکے اسلام آباد میں بااثر افراد کو فروخت کئے جانے کے دھندے کا انکشاف ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد پولیس کی جانب سے شمالی علاقہ جات کی نوجوان لڑکیوں کو اغوا کرکے اسلام آباد میں بااثر افراد کو فروخت کئے جانے کے دھندے کا پتا لگایا گیا ہے۔ اس مکروہ دھندے کا انکشاف تب ہوا جب گلگت سے تعلق رکھنے والی 14 سالہ لڑکی کے اغوا کے سلسلے میں 2 افراد کو گرفتار کیا گیا۔اغوا شدہ لڑکی کسی طرح بھاگنے میں کامیاب ہو گئی اور بعدازا

ں پولیس کو کی گئی شکایت پر ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔ دونوں افراد کی جانب سے تفتیش کے دوران انکشاف کیا گیا کہ شمالی علاقہ جات کی نوجوان لڑکیوں کو اغوا کرکے اسلام آباد میں بااثر افراد کو فروخت کر دیا جاتا ہے۔ اس دھندے میں مبینہ طور پر گلگت بلتستان اسمبلی کے کچھ اراکین اور بیوروکیٹس بھی شامل ہیں۔ پولیس کی جانب سے ملزمان کی نشاندھی پر اسلام آباد کے ایک بااثر کاروباری شخص کے گھر پر چھاپہ مار کر کئی لڑکیوں کو بازیاب کروایا گیا۔ پولیس نے اسلام آباد کے دیگر کئی علاقوں میں چھاپے مار کر دیگر کئی لڑکیوں کو بھی بازیاب کروایا۔ ان تمام لڑکیوں کو محض چند ہزار روپے کے عوض فروخت کیا گیا تھا۔ تاہم بعد ازاں پولیس کے کچھ افسران کی جانب سے ملزمان کیخلاف جان بوجھ کر کمزور کیس تیار کیا گیا جس کے باعث انہیں عدالت نے ضمانت پر رہا کر دیا۔ ذرائع کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ شمالی علاقہ جات کی معصوم لڑکیوں کو ماہانہ بنیادوں پر گلگت بلتستان کے ارکان اسمبلی کو فروخت کیا جاتا ہے۔ اس کام میں ملوث ارکان اسمبلی کے نام جلد منظر عام پر لائے جانے کا امکان ہے۔ پولیس ذرائع کی جانب سے مزید بتایا گیا ہے کہ اس دھندے میں اسلام آباد کے ایف 11 سیکٹر میں کئی کوٹھے چلانے والا شخص سلیم بھی ملوث ہے۔ تاہم دارلحکومت کی پولیس کے کچھ افسران کی سرپرستی ہونے کے باعث سلیم پر پولیس ہاتھ ڈالنے کی ہمت نہیں کرتی۔