پاکستان کی بنیادیں کھوکھلی کرنے والوں کی نئی فہرست تیار ہو گئی،تفصیلات اس خبر میں

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 14, 2016 | 06:18 صبح

لاہور(ویب ڈیسک)پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا میں پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں تیز کرتے ہوئے انتہا پسند تنظیموں اور شدت پسندوں کی ایک نئی فہرست جاری کردی ہے جس میں نو کالعدم تنظیموں کے 452 افراد کو شامل کیا گیا ہے۔

خفیہ اداروں کی طرف سے پشاور سمیت خیبر پختونخوا کے مختلف تھانوں کو جاری کی گئی اس فہرست میں دہشت گردوں کو چار کٹیگریز یعنی اے، بی، سی اور ڈی میں تقسیم کیا گیا ہے۔فہرست کے مطابق کٹیگری اے میں اہم

مطلوب دہشت گرد کمانڈروں کو رکھا گیا ہے جن کی تعداد 75 ہے۔

کیٹگری بی میں ان انفرادی 45 دہشت گردوں کو رکھا گیا ہے جن کا ماضی میں کسی کالعدم تنظیم سے تعلق رہا ہو جبکہ کیٹگری سی میں 83 جرائم پیشہ افراد شامل ہیں جن کا تعلق کسی کالعدم سے نہیں رہا لیکن انہیں لسٹ کے مطابق مشکوک قرار دے دیا گیا ہے۔اس فہرست میں 249 وہ افراد بھی شامل ہیں جنہیں ابھی تک کسی کیٹگری کا حصہ نہیں بنایا گیا ہے لیکن ان پر نظر رکھی جارہی ہے۔

سرکاری ذرائع کے مطابق یہ تمام فہرستیں صوبے کے تمام تھانوں کو ارسال کردی گئی ہیں تاکہ مطلوب افراد کےخلاف کارروائیاں تیزی کردی جائے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ تمام دہشت گرد اور انتہا پسند تنظیموں کو انسداد دہشت گردی ایکٹ کے فورتھ شیڈول کے تحت لسٹ میں شامل کیا گیا ہے۔

فہرست کے مطابق پشاور اور صوبے کے دیگر اضلاع میں اس وقت نو کالعدم تنظمیں سرگرم عمل ہیں جن میں سپاہ صحابہ پاکستان، ملت اسلامیہ پاکستان، لشکر جھنگوی، تحریک جعفریہ پاکستان، اسلامی تحریک پاکستان، سپاہ محمد پاکستان، تحریک نفاذ شریعتی محمدی، تحریک طالبان پاکستان اور جیش محمد شامل ہیں۔فہرست کے مطابق ان تنظیموں کے علاوہ افغانستان سے دہشت گردی میں ملوث چار تنظیمیں بھی شامل ہیں۔

لسٹ میں شامل کیے گئے تمام دہشت گردوں اور مشکوک افراد کا تعلق انہی کالعدم تنظیموں سے بتایا گیا ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق یہ نئی فہرست قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد تیز کرنے کےلیے جاری کی گئی ہے جس کے تحت ان افراد کی لسٹیں بنا کر ان کے خلاف خفیہ معلومات کے مطابق کاروائی عمل میں لائی جائیں گی۔