مریم نوازنے عمران اور شیخ رشید کی امیدوں پر پانی پھیر دیا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 06, 2017 | 07:18 صبح

اسلام آباد (مانیٹرنگ) سپریم کورٹ میں جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ پاناما کیس کی سماعت کر رہا ہے جس میں مریم نواز نے اپنا جواب جمع کرا دیا جس میں انہوں نے لندن فلیٹس اور آف شور کمپنیوں کے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ لندن فلیٹس حسین نواز کی ملکیت ہیں ،ٹرسٹ ڈیڈ کے مطابق آف شور کمپنیوں کی بینیفشل مالک نہیں ہوں ۔انہوں نے کہا کہ کمپنیوں کے شیئرز حسین نواز کو 4جولائی 2006کو جاری ہوئے ،ٹرسٹ ڈیڈ کے مطابق میں ٹرسٹی ہوں اور صرف دستخط کرنے کی مجاز ہوں ۔مریم نواز نے اپنے جواب میں کہا کہ نیسکول کمپنی سے متعلق مجھ سے منسوب دستاویزات جعلی ہیں ،نیسکول کمپنی سے متعلق دستاویزات پر میرے دستخط بھی جعلی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ الثانی خاندان سے کمپنیوں سے متعلق سیٹلمنٹ جون 2016میں ہوئی ۔انہوں نے کہا کہ 2012میں میری زرعی آمدن 21لاکھ 68ہزار 428روپے تھی جو 2016میں بڑھ کر ایک کروڑ 16لاکھ 38ہزار سے زائد رہی ۔مریم نواز نے کہا کہ جون 2010کو والد سے 22لاکھ روپے قرض لیا ۔اپنے جواب میں مریم نواز نے مزید کہا کہ جاتی امرا میں 5خاندان الگ الگ رہتے ہیں ۔

پاناما لیکس کیس میں عدالت عظمیٰ کے سامنے وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز کی جانب سے جواب جمع کرا دیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ شمیم ایگری فارم المعروف رائے ونڈ اسٹیٹ میں پانچ گھر ہیں جن میں سے ایک گھر میں میری دادی شمیم اختر رہائش پذیر ہیں ،دوسرے گھر میں میرے والدین رہائش پذیر ہیں ،تیسرے گھر میں میرے مرحوم چچا عباس کی فیملی رہائش پذیر ہے او ر چوتھے گھر میں چچا شہباز شریف کی فیملی رہائش پذیر ہیں جبکہ پانچویں گھر میں میں خود رہتی ہوں ۔انہوں نے کہا کہ شمیم ایگری فارم کی بیشتر زمین میری دادی کی ہے ۔