پاناما کیس: جماعت اسلامی کے وکیل کا عمران خان اور سراج الحق کو بڑا جھٹکا ، سپریم کورٹ سے ناقابل یقین خبر آگئی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 24, 2017 | 07:37 صبح

اسلام آباد (ویب ڈیسک) پاناما کیس میں سپریم کورٹ  آف پاکستان نے قرار دیا ہے کہ جس کو بلانا پڑا ضرور بلائیں گے ،ضرورت پڑنے پر وزیراعظم کو بھی بلاسکتے ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بنچ پاناما دستاویزات سے متعلق درخواستوں پر سماعت کررہا ہے۔جماعت اسلامی ک

ے وکیل توفیق آصف تیسرے روز بھی اپنے دلائل دے رہے ہیں۔دوران سماعت وکیل جماعت اسلامی نے کہا کہ وزیراعظم پر  سنگین الزامات ہیں اور ان الزامات پر وزیراعظم نااہل بھی ہوسکتے ہیں ،یہ انا اور ذات کا مسئلہ نہیں ہےوعدے کے مطابق درخواست گزاروں نے اپنے ثبوت پیش کردیے ہیں اب  عدالت وزیراعظم کو طلب کرکے سوالوں کےجواب مانگے۔

جماعت اسلامی کے وکیل  کی استدعا پر جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ عدالت جس کو چاہے بلاسکتی ہے ضرورت پڑنے پر وزیراعظم کو بھی بلائیں گے۔سب کو سنیں گے اور اس بعد سوچیں گے کہ کیا کرنا ہے۔جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ عدالت شواہد رکارڈ کرسکتی ہے۔قبل ازیں جماعت اسلامی کے وکیل کی جانب سے سید ظفر علی شاہ کیس کا حوالہ دیا جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ عدالتی فیصلے میں لندن فلیٹس کےبارے میں کوئی بات نہیں تھی عدالت نے فیصلے میں مبینہ کرپشن کا ذکر کیا مبینہ کرپشن کوفیصلہ نہیں کہہ سکتے۔توفیق آصف نے کہا کہ لگتا ہے آج مجھے عدالت سننا ہی نہیں چاہتی جس پر جسٹس عظمت نے کہا کہ آپ چاہیں تو11سال تک دلائل دیں لیکن ایک ہی بات بار بار نہ کریں آپ قانون کے بنیادی اصولوں کو نظرانداز کر رہے ہیں،آپ نے اپنے موکل کو جتنا نقصان پہنچانا تھا پہنچا دیا