پاراچنار بم دھماکہ : دراصل کیسے ہوا اور کتنے افراد بھینٹ چڑھے ہیں ؟ رکن قومی اسمبلی نے لرزہ خیز انکشافات کردیے
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع مارچ 31, 2017 | 07:57 صبح
ہنگو (ویب ڈیسک ) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے پارا چنارا بم دھماکے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ابتدائی رپورٹ طلب کرلی ہے۔آئی ایس پی آر کے مطابق دھماکے کے زخمیوں کو نکالنے کے لئے آرمی ایویکیوشن یونٹ سے تعلق رکھنے والے ہیلی کاپٹرجائے وقوعہ پر بھیجے گئے۔
جبکہ پارہ چنار سے رکن قومی اسمبلی ساجد طور نے کہا کہ پارا چنار دھماکے میں اب تک 11 افراد شہید ہوئے ہیں جبکہ کم از کم 100 سے زائد افراد زخمی ہیں جن میں سے زیادہ تر کی حالت تشویشناک ہے۔ دھماکے سے پہلے فائرنگ ہوئی اور اب بھی علاقے میں فائرنگ کی آواز سنائی دے رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ باردی مواد ایک کار میں رکھا گیا تھا جو امام بارگاہ کے زنانہ گیٹ کے قریب آ کر رکی اور دھماکہ ہو گیا جس کے نتیجے میں 11 افراد شہید اور 100 سے زائد زخمی ہوئے ہیں اور علاقے میں ب بھی فائرنگ کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔ زخمیوں میں سے زیادہ تر کی حالت تشویشناک ہے تاہم ان کی صحیح تعداد کے بارے میں علم نہیں ہو سکا۔
ان کا کہنا تھا کہ سخت سیکیورٹی اور جگہ جگہ پر ایف سی کی چیک پوسٹیں قائم ہیں اور مقامی لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن اس کے باوجود اس طرح کا دھماکہ ہو جانا افسوسناک بھی ہے اور سیکیورٹی انتظامات پر سوالیہ نشان بھی ہے۔