یہ علم کے گہوارے ہیں یا عیاشی کے اڈے : اسلام آباد کے تعلیمی اداروں کے طالب علم کن غیر اخلاقی اور گھناو¿نی سرگرمیوں میں ملوث ہیں ؟ شرما دینے والی خبر آ گئی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اپریل 19, 2017 | 06:25 صبح

اسلام آباد(مانیٹرنگ رپورٹ) تعلیمی ادارے نئی نسل تباہ کرنے کے مراکز بننے لگے ہیں منشیات اور ڈانس پارٹیوں کے بعد افیئرز کا انکشاف بھی سامنے آنے لگا۔

 تعلیمی اداروں میں طالبات کے ساتھ اساتذہ کے افیئرز ہونے کا گھناو¿نا انکشاف ہوا ہے لڑکیوں کی تصاویر بنا کر وائرل کردیا جاتا ہے لوگوں کے گھر برباد کئے جارہے ہیں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کابینہ میں والدین اور چیئرمین پیرا نے دہائیاں دے ڈالیں۔بیرسٹر قاسم ودود نمائندہ والدین نے کہا کہ پرائیویٹ اسکولوں اور کالجز میں ڈانس پارٹیز ہو رہی ہیں، بچے منشیات کے عادی ہو رہے ہیں ، اس طرح کی سرگرمیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں۔ماں باپ نے کہا گرل اور بوائے فرینڈ کے قصے تیسری جماعت سے ہی نصاب میں شامل ہیں، ہالووین پارٹیز کے دعوت نامے گھروں تک پہنچائے جاتے ہیں، متعلقہ ریگولیٹری اتھارٹی پیرا وسائل اور اختیارات کا رونا روتی ہے۔چئیرمین پیرا حسنات قریشی نے کہا کہ ہمارے پاس اختیار نہیں کہ کاروائی کریں، ہمارے پاس نہ فنڈز ہیں نہ دفتر، تنخواہیں بھی نہیں دی جا رہیں ، قائمہ کمیٹی واضح کیا کہ سنگین صورتحال کی تہہ تک پہنچا جائے گا۔چیئرمین کمیٹی طلحہ محمود نے کہا کہ انکشافات انتہائی شرمناک ہیں، اداروں سے تحقیقات کرائی جائیں گی، اگر والدین کے الزامات ثابت ہو گئے تو ان اسکولوں کے لائنسس کینسل کر دیں گے۔کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں پیرا رولز کی تفصیلات ، اسکولز سرگرمیوں کی تحقیقاتی رپورٹ، چیف کمشنر اور آئی جی اسلام آباد کو بھی طلب کر لیا ہے۔