2022 ,دسمبر 26
بہت بڑے قانون دان نے پی ڈی ایم کے پاﺅں تلے سے زمین کھینچ دی ان کا کہنا ہے کہ اعتماد کے ووٹ کیلئے پرویزالٰہی کو 186 ووٹوں کی نہیں اس دن ایوان میں موجود اکثریت کے ووٹ کی ضروت ہو گی۔پرویز الٰہی کے حق میں اتنی بڑی بات کس نے کی؟ کسی پی ٹی آئی کے حامی اینکر نے کی ہوگی؟ عمومی سوچ یہی ہوسکتی ہے مگر یہ بات عمران سے نفرت میں حدیں عبور کرنیوالے ادارے جنگ جیوکی طرح ان کے ایک ملازم انصار عباسی نے پاکستان کے ایک بڑے قانون دان آئینی ماہر وسیم سجاد کے حوالے سے کی ۔
وہ کہتے ہیں
وسیم سجاد کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کو 186 ووٹوں کی ضرورت نہیں بلکہ ان کی اکثریت کی ضرورت ہے جو ووٹنگ کے وقت صوبائی اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ حاصل کاسٹ کرنے کے لیے موجود ہوں گے۔ پارلیمانی سیاست کا وسیع تجربہ رکھنے والے آئینی ماہروسیم سجاد نے وضاحت کی کہ متعلقہ آرٹیکل میں اسمبلی میں موجود ارکان کی اکثریت کے بارے میں بات کی گئی ہے۔ آرٹیکل 130(7) اس معاملے میں متعلقہ ہے۔ یہ اس طرح پڑھا جائے کہ وزیر اعلیٰ گورنر کی خوشنودی کے دوران عہدہ سنبھالیں گے لیکن گورنر اس شق کے تحت اپنے اختیارات استعمال نہیں کرے گا جب تک کہ وہ اس سے مطمئن نہ ہو کہ وزیراعلیٰ صوبائی اسمبلی کے ارکان کی اکثریت کا اعتماد حاصل نہیں کرتے۔ ایسی صورت میں وہ صوبائی اسمبلی کو طلب کرے گا اور وزیراعلیٰ سے اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کا مطالبہ کرے گا۔ رابطہ کرنے پر وسیم سجاد نے وضاحت کی کہ وزیراعلیٰ سے جب گورنر کے ذریعہ اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے لئے کہا جائے تو انہیں ایوان کی کل رکنیت کا اکثریتی ووٹ حاصل کرنے کی ضرورت نہیں بلکہ ان فراد کا ووٹ حاصل کرنا ضروری ہوتا ہے جو موجود ہوں۔ انہوں نے واضح کیا کہ وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے لیے کل رکنیت کی اکثریت درکار ہوتی ہے۔ تاہم اعتماد کے ووٹ کے لیے آرٹیکل 130(7) کو صرف موجود اراکین کی اکثریت کا اعتماد درکار ہوتا ہے۔
وسیم سجادکی یہ وضاحت سامنے آنے پر لیگی حلقوں اور حامیوں نے سر پکڑ لئے ہیں۔اُدھر کہا جاتا ہے کہ آصف علی زرداری پرویز الٰہی کی حکومت کا نوٹوں کی بوریوں سے تختہ اُلٹنے میں ناکامی پر کراچی لوٹ گئے۔ایسا نہیں ہے زرداری کو سستے میں لوگ نہیں مل سکے اور پھر عدالت نے معاملہ ۱۱ جنوری تک چھٹیاں انجوائے کرنے کیلئے لٹکا دیا جس پر زرداری کراچی چلے گئے وہ پھر واپس لوٹیں گے نوٹوں کے بوروں کیساتھ لوٹیں گے۔وہ ریزیلیئنس یعنی دوبارہ سے طاقت حاصل کرنے کیلئے گئے ہیں۔انصار عباسی سے پی ٹی آئی خیر کی توقع کیسے رکھ سکتی ہے۔انہوں نے یہ وضاحت پی ڈی ایم کو تقویت پہنچانے کیلئے کرائی ہے۔یہ لوگ سوچ رہے ہیں اور ان کو مکمل یقین ہے کہ زرداری اور شہباز شریف نے لندن میں کوئلوں پر لوٹتے شخص کے ایما پرپورا زور لگایا اور ق لیگ کے چار پانچ لوگ توڑ لئے ہیں وہ اعتماد کے ووٹ کے روز غیر حاضر ہونگے تو پرویز الٰہی کو مطلوبہ ووٹ نہیں مل سکیں گے۔ اگلی حقیقت یہ ہے کہ اس روز مسلم لیگ ن کے بھی اتنے ہی لوگ اسمبلی سے غیر حاضر ہونگے ۔غیر حاضری کا سکور برابر اور اس صورت میں بھی پی ٹی آئی اور ق لیگ کی برتری کا امکان ہے۔