مصر میں پیر طریقت ، صوفی بزرگ اور عالم دین ابوسلمان کو بھی داعش نے وحشیانہ طریقے سے قتل کر دیا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 22, 2016 | 07:50 صبح

انقرہ(مانیٹرنگ)ابوسلمان حرازمصر میںصوفی مسلک کی اہم ترین شخصیت شمار ہوتے تھے جن کی عمر 98برس تھی ،مصری صوبے سینا میں خود کو دولت اسلامیہ کہلانے والی تنظیم دولت اسلامیہ یا داعش نے اس جلیل القدر صوفی عالم دین کو شہید کردیا۔سینا صوبے کے العریش علاقے سے ابوسلمان حراز کو ان کے گھر سے اغوا

کیا تھا جبکہ اس سے قبل بھی داعش نے صوفی طریقت کے ایک اور عالم دین اقطہ فان المنصوری کو بھی اسی انداز سے شہید کردیا تھا۔

داعش کی جانب سے جاری کردہ وڈیو میں دونوں جلیل القدر مشائخ کو قتل کرتے دکھایا ہے جس کے بارے میں داعش نے لکھا کہ ”ان دونوں افراد کو شرک ارتکاب پر قتل کیا جارہا ہے “
شیخ ابوسلمان نہ صرف سینا بلکہ پورے مصر میں صوفی مسلک میں ایک خاص مقام کے حامل تھے اور صحرائے سینا کے تمام قبائل انہیں احترام کی نگاہ سے دیکھتے اور ان کے حلقہ درس و گفتگو اور درود شریف کے حلقوں میں شرکت کیا کرتے تھے۔مصری وزارت داخلہ نے ایک بیان میں داعش کے اس عمل کی مذمت کرتے ہوئے داعش کیخلاف کاروائی کو تیز کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے جبکہ مذہبی ،سماجی حلقے میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔