یمن، سوڈان، صومالیہ اور نائیجریا میں 2 کروڑافراد قحط کا شکار ہیں:

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع مارچ 12, 2017 | 09:15 صبح

نیویارک (مانیٹرنگ رپورٹ) اقوام متحدہ کے اعلیٰ اہلکار کا کہنا ہے کہ دنیا کو اس وقت1945ءکے بعدسے انسانی ہمدردی اور فلاح کے معاملے میں بدترین بحران کا سامنا ہے۔ سٹیون او برائن نے یہ بات سکیورٹی کونسل کو اپنے خطاب کے دوران کہی اور التجا کی کہ انسانیت کو تباہی سے بچانے کے لیے مدد کی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج یمن، صومالیہ، جنوبی سوڈان اور نائیجریا میں دو کروڑ لوگوں کو بھوک اور قحط کا سامنا ہے۔ یونیسیف پہلے ہی خبردار کر چکا ہے کہ اس سال 14 لاکھ بچے بھوکے مر جانے کا امکان ہے۔ سٹیون او برائن کا کہنا

تھا کہ انتہائی شدید تباہی سے بچننے کے لیے اس سال جولائی تک 4.4 ارب پاونڈ کی ضرورت ہے۔ سکیورٹی کونسل سے خطاب میں انھوں نے کہا کہ ’ہم تاریخ کی اہم نہج پر کھڑے ہیں۔ سال کے آغاز پر ہی ہم اقوام متحدہ کی تشکیل سے اب تک کہ بدترین بحران کا سامنا کر رہے ہیں۔‘ ’لوگوں کی مشترکہ اور ہم آہنگ کوشش کے بغیر لوگوں مر جائیں گے۔ بچے لاغر اور سکولوں سے لاتعلق ہوں گے۔ لوگوں کے ذریعہِ معاش اور مستقبل تباہ ہو جائیں گے۔ معاشرے میں امید ختم ہو جائے گی اور ترفیاتی کاموں سے ملنے والے فوائد تباہ ہو جائیں گے۔ بہت سے لوگوں کو ہجرت کرنا پڑے گی اور مختلف خطوں میں اور زیادہ عدم استحکام پھیل جائیگا۔