حادثے کا شکار پی آئی اے کے طیارے کو آخری بار کب چیک کیا گیا تھا؟ چئیرمین پی آئی اے نے اصل بات کہہ ڈالی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 08, 2016 | 04:40 صبح

اسلام آباد(ویب ڈیسک)چیئرمین پی آئی اے اعظم سہگل نے طیارہ حادثہ میں عملے سمیت تمام مسافروں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کر دی ۔ چیئرمین پی آئی اے اعظم سہگل کا کہنا ہے کہ جہاز کا بلیک باکس مل گیا ہے ، طیارے میں کوئی فنی خرابی نہیں تھی ، ہر 500 گھنٹے کے بعد طیارے کا معائنہ کیا جاتا ہے ، حادثے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائی جائیں گی۔ کہتے ہیں ایئر ٹریفک سسٹم اب بھی محفوظ سمجھا جاتا ہے۔ پائلٹ نے حادثے سے قبل مے ڈے کال کی ۔حویلیاں کے قریب پی آئی اے کے اے ٹی آر 42 طیارے کی تباہی سے متعلق پریس کانفرنس ک

رتے ہوئے چیئرمین پی ائی اے کا کہنا تھا کہ ہم تسلیم کرتے ہیں کہ جہاز بھی ہمارا تھا اور مسافر بھی ہمارے تھے ۔ واقعے کی اعلیٰ سطح پر انکوائری کرائی جائے گی ، تحقیقات میں انٹرنیشنل ایجنسیاں شامل ہونگی۔

، حادثے کے شکار جہاز کا ایک ماہ قبل چیک اپ کیا گیا تھا ۔چیئرمین پی آئی اے اعظم سہگل کا کہنا تھا کہ کیپٹن کی طرف سے کال آئی کہ طیارے کا انجن فیل ہو گیا ہے ، مے ڈے کل کے بعد دیکھتے ہی دیکھتے طیارہ ریڈار سے غائب ہو گیا ۔ جہاز میں کوئی خرابی نہیں تھی، ایئر ٹریفک اب بھی سب سے زیادہ محفوظ سمجھا جاتا ہے۔ اعظم سہگل کا کہنا تھا کہ جہازوں میں نقص ہوتےرہتےہیں لیکن ان کوٹھیک کیاجاتاہے، ان کا کہنا تھا کہ حادثے کا شکار طیارہ 2007 کی ساخت کا تھا ، طیارہ حادثےمیں کوئی انسانی غلطی نہیں تھی۔اعظم سہگل کا کہنا تھا کہ قانون کے مطابق تمام مسافروں کے لواحقین کو معاوضہ دیا جائیگا، جاں بحق ہونے والے فی مسافر کی انشورنس 50 لاکھ روپے ہے۔(ش س۔ع)